حیدرآباد: ڈینگی سے متاثرہ شخص کا کامیاب علاج، پھیپھڑوں کو پہنچنے والے شدید نقصان کے باوجود صحت یابی
ڈینگی بخار کے نتیجے میں پیچیدگیاں جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں، اور ایسا ہی ایک واقعہ ایل بی نگر کے کامینینی ہسپتال میں پیش آیا، جہاں ڈینگی کی وجہ سے 51 سالہ تاجر کے پھیپھڑوں کو شدید نقصان پہنچا۔

حیدرآباد: ڈینگی بخار کے نتیجے میں پیچیدگیاں جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں، اور ایسا ہی ایک واقعہ ایل بی نگر کے کامینینی ہسپتال میں پیش آیا، جہاں ڈینگی کی وجہ سے 51 سالہ تاجر کے پھیپھڑوں کو شدید نقصان پہنچا۔ مریض کی آکسیجن کی سطح تشویشناک حد تک گر گئی، جس پر فوری طور پر اسے اسپتال لایا گیا۔ ڈاکٹر کے وینکٹارامنا اور ڈاکٹر سرینگلا دیویجن کی رہنمائی میں جدید ECMO علاج سے مریض کو صرف چھ دنوں میں صحت یاب کیا گیا۔
نچارم میں مقیم مریض کو ڈینگی کی شدت اور آکسیجن کی کمی کے باعث اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے حالت کا جائزہ لینے کے بعد فوری طور پر ECMO علاج شروع کیا، جس سے مریض کے پھیپھڑے چھ دن میں مکمل طور پر ٹھیک ہوگئے۔ ایک دن وینٹی لیٹر پر رہنے کے بعد مریض کو ہٹا دیا گیا اور نویں دن صحت یاب ہوکر ڈسچارج کر دیا گیا۔
ڈاکٹر سرینگلا دیویجن اور ڈاکٹر وینکٹارامنا نے بتایا کہ اگرچہ ڈینگی عام طور پر پھیپھڑوں کو اتنا نقصان نہیں پہنچاتا، لیکن بعض اوقات مدافعتی نظام خود ہی جسم کے اعضا پر حملہ کرتا ہے۔ اس کیس میں، مدافعتی نظام نے پھیپھڑوں پر حملہ کیا، جس سے شدید نقصان پہنچا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ECMO کو اکثر آخری علاج سمجھا جاتا ہے، لیکن اگر بروقت شروع کیا جائے تو صحت یابی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
ECMO علاج بنیادی طور پر مصنوعی پھیپھڑوں کے طور پر کام کرتا ہے۔ پھیپھڑوں کے ناکام ہونے پر یہ مشین خون میں آکسیجن فراہم کرتی ہے اور اسے دوبارہ جسم میں پہنچاتی ہے، جس سے پھیپھڑوں کو آرام اور صحت یابی کا موقع ملتا ہے۔
اس علاج کے لیے ایک خصوصی ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں اہم نگہداشت کے ماہرین، پرفیوژنسٹ، ECMO تکنیکی ماہرین اور نرسیں شامل ہوتی ہیں۔ کامینینی ہسپتال کے ڈاکٹرز نے اس کامیاب علاج کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے پاس انتہائی پیچیدہ معاملات کو سنبھالنے کے لیے تمام مہارت اور وسائل موجود ہیں۔