دہلی

مسجد اخوندجی میں شب برأت پر عبادت کی اجازت سے ہائیکورٹ کا انکار

جسٹس کورو نے کہا کہ اصل درخواست جس کی عدالت میں کئی مرتبہ سماعت ہوچکی ہے‘ 7 مارچ کو قطعی فیصلہ کے لئے لسٹنگ کی جاچکی ہے۔ اس مرحلہ پر ہم کوئی ہدایت جاری کرنا نہیں چاہتے۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے مہرولی میں حال میں ڈھائی گئی اخوندجی مسجد میں شب ِ برأت کے موقع پر عبادت اور قریبی قبرستان کی زیارت کی اجازت دینے سے جمعہ کے دن انکار کردیا۔ جسٹس پرشیندر کمار کورو نے دہلی وقف بورڈ انتظامی کمیٹی کی درخواست پر کہا کہ عدالت اس مقام پر جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کی ہدایت دے چکی ہے۔

متعلقہ خبریں
جامعہ ملیہ اسلامیہ سی ایس کوچنگ اکیڈیمی میں او بی سی داخلہ کا مسئلہ
انیس الغرباء بچاؤ تحریک کے زیر اہتمام کل جماعتی احتجاجی اجلاس
ٹرافک میں پھنسے اسکوٹر رانوں کا حملہ، ٹیکسی ڈرائیور ہلاک
درگاہ حضرت سعداللہ حسینی ؒبانسواڑہ پرکے کویتا کی حاضری
بزم رحمت عالم ؐ کا کل جلسہ شب ِ برأت

وہ مقام اب دہلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی(ڈی ڈی اے) کے قبضہ میں ہے۔ جسٹس کورو نے کہا کہ اصل درخواست جس کی عدالت میں کئی مرتبہ سماعت ہوچکی ہے‘ 7 مارچ کو قطعی فیصلہ کے لئے لسٹنگ کی جاچکی ہے۔ اس مرحلہ پر ہم کوئی ہدایت جاری کرنا نہیں چاہتے۔

درخواست خارج کی جاتی ہے۔ ڈی ڈی اے نے 600 سال پرانی اخوندجی مسجد اور مدرسہ بحرالعلوم کو سنجے ون میں غیرقانونی قراردیتے ہوئے 30 جنوری کو ڈھادیا تھا۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ جن لوگوں کے عزیز قبرستان میں دفن ہیں انہیں شب ِ برأ ت کے موقع پر فاتحہ خوانی اور پھول چڑھانے کی اجازت دی جانی چاہئے۔