ہل فورٹ پیالیس، حکومت کو عدالت کا حکم
حیدرآباد ہر ٹیج ٹرسٹ کی جانب سے داخل کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اجل بھویان اور جسٹس سی وی بھاسکر ریڈی پرمشتمل بنچ نے کہا کہ حکومت عدالت کی جانب سے جاری احکامات پر عمل نہیں کررہی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو عدالت میں حاضر ہونے اور ہل فورٹ پیالیس کے تحفظ کے لئے عدم اقدامات پر جواب دینے کی ہدایت دی ہے۔
عدالت کے احکامات پر عدم عملہ آوری پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے چیف جسٹس پر مشتمل بنچ نے سکریٹری فینانس ڈپارٹمنٹ منیجنگ ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ ٹراویل اینڈ ٹور ازم ڈپولیمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ، کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن، کمشنر حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کو22 نومبر کو شخصی طور پر عدالت میں حاضر رہنے کا حکم دیا ہے۔
حیدرآباد ہر ٹیج ٹرسٹ کی جانب سے داخل کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اجل بھویان اور جسٹس سی وی بھاسکر ریڈی پرمشتمل بنچ نے کہا کہ حکومت عدالت کی جانب سے جاری احکامات پر عمل نہیں کررہی ہے۔
درخواست گذاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے خود مرمتی اور تزئین نو کے کام انجام دے رہی ہے اور نہ ہی درخواست گذاروں کو انجام دینے کی اجازت دے رہی ہے۔ حکومت کے وکیل اے سنجیو کمار نے عدالت کو بتایا کہ ہل فورٹ پیالیس(رٹز ہوٹل) کے تزئین نو کاموں کے لئے محکمہ فینانس کی جانب سے50کروڑ روپے پرمشتمل تخمینہ رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
انہوں نے عدالت سے رپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید چارہفتوں کا وقت مانگا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے احکامات کو نظر انداز کرنا خدمات کے جذبہ سے پہلوتہی ہے۔ اس لئے تمام متعلق عہدیداوں کو 22نومبر کو صبح10:30بجے عدالت میں شخصی طور پر حاضر رہنا چاہئے۔