ہندوگروپس یاترا بحال کرنے پراٹل،مسلمانوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت
نوح پولیس نے مجوزہ یاترا کے مدنظر تمام ضروری انتظامات کئے ہیں۔ نظم وضبط کی برقراری کیلئے خاطرخواہ پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر نوح میں 26اگست تا29 اگست انٹرنیٹ سرویس معطل ہے۔

گروگرام: مقامی انتظامیہ سے اجازت نہ ملنے کے باوجود ہندو گروپس پیر(28اگست) سے نوح میں جل ابھیشک یاترا بحال کرنے پراٹل ہیں‘ ایسے میں کسی بھی ناخوشگوارواقعہ کوٹالنے کیلئے نوح میں سیکیوریٹی انتظامات کڑے کردئیے گئے ہیں۔
نوح انتظامیہ نے 3 ستمبرتا7 ستمبر نوح میں منعقدشدنی G-20 شیرپاگروپ میٹنگ کے مدنظر یاترا کی اجازت نہیں دی ہے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یاترا کی اجازت منسوخ کردینے کے باوجود جانکاری ملی ہے کہ بعض تنظیمیں ہریانہ اور پڑوسی ریاستوں سے لوگوں کو 28اگست کو نوح بلارہی ہیں۔
نوح پولیس نے مجوزہ یاترا کے مدنظر تمام ضروری انتظامات کئے ہیں۔ نظم وضبط کی برقراری کیلئے خاطرخواہ پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر نوح میں 26اگست تا29 اگست انٹرنیٹ سرویس معطل ہے۔
ڈپٹی کمشنر نوح دھیریندرکھڑگھاٹا نے یہ بات بتائی۔ 28اگست کو تمام اسکول اور کالجس بند رہیں گے۔ سیکیوریٹی بڑھادی گئی ہے اور نوح میں دفعہ 144لاگو ہے۔
مساجد کے اطراف سیکیوریٹی بڑھادی گئی ہے جبکہ نیم فوجی دستے صورتحال پر نظررکھے ہوئے ہیں۔ ضلع میں ہریانہ پولیس کے 700جوان اور 13 نیم فوجی کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ پولیس بین ریاستی نقل وحرکت پر نظر رکھے گی۔ غیرمقامی لوگوں کو آنے نہیں دیاجائے گا۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یاترا کی اجازت نہیں ہے۔ کسی کو بھی کہیں یکجا ہونے نہیں دیاجائے گا۔ مقامی لوگوں سے کہاگیا ہے کہ وہ 28اگست کو نوح کے نلہڑمندر میں جمع ہونے کے بجائے اپنے اپنے گاؤں کے مندروں میں پوجاپرارتھناکریں۔
نلہڑمندر کو قلعہ میں تبدیل کردیاگیا ہے تاکہ یہاں بھیڑ اکٹھا نہ ہو۔ اقلیتی فرقہ کے لوگوں سے کہاگیا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ اسی دوران فیروزپورجھرکہ کے رکن اسمبلی ممن خان 31جولائی کی فرقہ وارانہ جھڑپوں کے سلسلہ میں پولیس کی نظرمیں آگئے ہیں۔ انہیں پوچھ تاچھ کیلئے بلایاگیا ہے۔