تلنگانہ

شرمیلا کو پیدل یاترا نکالنے ورنگل پولیس کی مشروط اجازت

پولیس نے صدر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی، وائی ایس شرمیلا کو پیدل یاترا، نکالنے کی مشروط اجازت دی ہے۔

حیدرآباد: پولیس نے صدر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی، وائی ایس شرمیلا کو پیدل یاترا، نکالنے کی مشروط اجازت دی ہے۔

متعلقہ خبریں
بی جے پی کو کرناٹک شکست سے سبق سیکھنا چاہئے:خاتون پہلوان
خاتون کی تصاویر بغیر اجازت بھیجنے پر نامعلوم شخص کے خلاف کیس درج
میرا بھائی، راج شیکھر ریڈی کا جانشین نہیں : شرمیلا
کڑپہ سے شرمیلا کی امیدواری، خاندانی جھگڑے سیاسی جنگ میں تبدیل
شرمیلا کی امین پیر درگاہ پر حاضری

واضح رہے کہ گذشتہ سال 28 نومبر کو ضلع ورنگل کے چناراؤ پیٹ منڈل کے لنکا گری میں شرمیلا کی گرفتاری کے بعد یاترا روک دی گئی تھی۔25جنوری کو وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کے ذمہ داروں نے یاترا کے احیاء کیلئے کمشنر پولیس کو درخواست دی تھی۔

کمشنر پولیس ورنگل رنگا ناتھ نے وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی (شرمیلا) کو2تا18 فروری تک پیدل یاترا نکالنے کی اجازت دی ہے۔ پیدل یاترا ہر روز 10بجے دن تا شام7بجے تک کی جانی ہوگی۔

پولیس نے شرائط عائد کرتے ہوئے انہیں مختلف سیاسی جماعتوں، ذات پات، مذہب، پر بات کرنے اور شخصی تنقید سے گریزکرنے کی ہدایت دی۔ اس کے علاوہ ریالی کے دوران آتش بازی کے استعمال کی ممانعت رہے گی۔

سرکاری اور خانگی ملازمین کو فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹیں نہ کھڑے کرنے کیلئے پابند کیا گیا۔ شرمیلا کو لنگاگری سے نکاکنڈہ، پروت گری، وردھنا پیٹ، ورنگل، ہنمکنڈہ، قاضی پیٹ، گھن پور، ظفر گڑھ، اسٹیشن گھن پور، نرمٹا، جنگاؤں، دیور پلا اور پالا کرتی منڈل کے دری دیوی پلی تک پیدل یاترا نکالنے کی اجازت دی گئی۔