شمالی بھارت

ہندو مذہب ایک دھوکہ ہے،سوامی پرساد موریہ کے ریمارکس پر تنازعہ

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت دو مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ہندومت نام کا کوئی دھرم نہیں بلکہ یہ طرزِ زندگی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی بھی کہہ چکے ہیں کہ ہندو مذہب نام کی کوئی چیز نہیں۔

لکھنو: سماج وادی پارٹی قائد (ایس پی) سوامی پرساد موریہ ہندو دھرم پر تبصرہ کرکے پھر ایک بار تنازعہ میں گھرگئے ہیں۔ انہوں نے جنتر منتر پر بہوجن سماج رائٹس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیر کے دن ہندو مذہب کو ایک دھوکہ قراردیا۔ انہوں نے کہا ”ہندو ایک دھوکہ ہے“۔

متعلقہ خبریں
شکیب الحسن نئی مصیبت میں پھنس گئے
بیٹیوں نے باپ کی آخری رسومات انجام دیں
کھرگے پر نازیبا تبصرہ، کارروائی کی جائے گی:کانگریس
ایس پی قائد اعظم خان اور ان کے فرزند اقدام قتل کیس میں بری
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت دو مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ہندومت نام کا کوئی دھرم نہیں بلکہ یہ طرزِ زندگی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی بھی کہہ چکے ہیں کہ ہندو مذہب نام کی کوئی چیز نہیں۔

 سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ موہن بھاگوت اور مودی جیسے لوگ جب ایسے بیانات دیتے ہیں تو جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچتی لیکن سوامی پرساد موریہ جب یہ بات کہتا ہے تو بے چینی پھیل جاتی ہے۔

 سوامی پرساد موریہ کے ریمارکس پر اکھلیش یادو نے مشورہ دیا کہ مذہب اورذات پر کوئی تبصرہ نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے لکھنو میں پارٹی ہیڈکوارٹرس میں ایک تقریب سے خطاب میں قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ مذہب اور ذات پات پر تبصرہ سے گریز کریں۔

 بعض پارٹی ورکرس نے نام لئے بغیر سوامی پرساد موریہ کے بیان پر اعتراض کیا۔ سوامی پرساد موریہ اترپردیش کے ایک ممتاز او بی سی قائد ہیں۔ جاریہ سال انہوں نے یہ کہہ کر تنازعہ پیدا کردیا تھا کہ رام چرت مانس کی بعض تحریریں ذات پات کی بنیاد پر سماج کے بڑے حصہ کی تذلیل کرتی ہیں۔

 انہوں نے ان سطروں پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ بی جے پی حکومت میں کابینی وزیر رہے سوامی پرساد موریہ 2022 کے یوپی اسمبلی الیکشن سے قبل بھگوا جماعت چھوڑکر سماج وادی پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔