دہلی

کانگریس کی تاریخ خون سے رنگی ہے: اسمرتی ایرانی

سمرتی ایرانی نے کہاکہ منی پور میں خواتین کے خلاف مظالم کرنے والوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے اور ایسے واقعات کی جانچ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کر رہی ہے۔

نئی دہلی: لوک سبھا میں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوسرے دن بدھ کو پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان شدید الزامات اور جوابی الزامات کے درمیان راہل گاندھی نے منی پور کے مسئلے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

متعلقہ خبریں
لیفٹیننٹ گورنر دہلی پر اروند کجریوال کا پلٹ وار
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
کانگریس، منی پور کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے، بھارت جوڑو نیائے یاترا کا دوسرا دن
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات

 اور اسے ‘ملک دشمن’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’ تم نے منی پور میں ہندوستان کی آواز کو مار ڈالا ، اس طرح تم نے وہاں بھارت ماتا کو مار ڈالا‘‘۔ انہوں نے حکمراں جماعت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی محب وطن نہیں بلکہ ملک کی غدار ہے۔

مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا کہ کانگریس کی تاریخ ‘خون سے رنگی’ ہے۔ آواز ہے۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر اسمرتی ایرانی نے کانگریس حکومت کے دور میں اور 1984 میں سکھ فسادات کے دوران کشمیری پنڈتوں اور ان کی خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی تاریخ خون سے رنگی ہوئی ہے۔

تحریک عدم اعتماد کی مخالفت کرتے ہوئے محترمہ ایرانی نے کہا کہ منی پور ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور رہے گا۔ منی پور میں خواتین کے خلاف مظالم کرنے والوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے اور ایسے واقعات کی جانچ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کر رہی ہے۔

 انہوں نے راجستھان میں بچی کی عصمت دری کے واقعہ کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ کانگریس ان واقعات کا کبھی ذکر نہیں کرے گی۔ کانگریس کے ارکان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "یہاں طاقت کا نقطہ ایک ‘خاندان’ تھا، ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے.

” ,اڈانی اور حکومت کے درمیان مبینہ روابط پر راہل گاندھی کے تبصرے پر انہوں نے کہا "اڈانی پر بھی بول دیتی ہوں اور تصویر دکھا کر ‘ کہا جیجا اس کے ساتھ کیا کر رہے ہیں ۔

‘” ہزار کروڑ کا قرض کیوں لیا گیا؟ روپے دیے گئے، اڈانی کو بندرگاہ کا کام کیوں دیا گیا؟ چھتیس گڑھ میں اڈانی کا کیا کام ہے؟ اس سے پہلے مسٹر گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران حکومت اور ارب پتی کاروباری اڈانی کے درمیان تعلقات کے حوالے سے ایوان میں ایک تصویر دکھائی۔محترمہ ایرانی نے کہا، ’’کانگریس کا نصب العین ہے، ’’بیٹا کتنا سیٹ ہوگا، داماد کو کٹنا بھینٹ ہوگا‘‘۔

مرکزی حکومت کی بہت سی کامیابیوں اور خواتین اور لڑکیوں کے لئے کئے جا رہے کاموں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے دور میں 100 فیصد گھروں میں بیت الخلاء دستیاب کرائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی نہ پالیسی ہے نہ نیت ہے ۔

انہوں نے کہا، “2024 میں ملک ایک بار پھر مودی حکومت کے حوالے کر دے گا اور ہندوستان اس ملک کی تجوری کی چابیاں ان کی ماں کے حوالے نہیں کرے گا۔ ,

a3w
a3w