دہلی

ہنگامے کے باعث راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی

آج صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر مسٹر کھڑگے نے منی پور کے واقعات پر بحث کا مطالبہ کیا اور اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے اس کی بھرپور حمایت کی۔

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں منی پور کے واقعات پر ضابطہ 176 کے تحت بحث کا مطالبہ کیا جس کی حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان نے سخت مخالفت کی۔ جس کے بعد ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر ریونت ریڈی کا دورہ دہلی متوقع
کانگریس کی گھر گھر گارنٹی پہل کی شروعات
منی پور میں 4 ماہ کے تشدد میں 175ہلاکتیں، 32 افراد لاپتہ
سونیا اور دیگر نے راجیہ سبھا کے ارکان کی حیثیت سے حلف لیا
بہار میں راجیہ سبھا کی 6 نشستوں کے لئے اعلامیہ جاری

آج صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر مسٹر کھڑگے نے منی پور کے واقعات پر بحث کا مطالبہ کیا اور اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے اس کی بھرپور حمایت کی۔

اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ انہیں منی پور تشدد پر بحث کے لیے ضابطہ 267 کے تحت 48 نوٹس موصول ہوئے ہیں جو اصول کے مطابق نہیں ہیں اور ان کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

اسی طرح اس معاملے پر قلیل مدتی بحث کے لیے 19 نوٹس موصول ہوئے ہیں اور ضابطہ 167 کے تحت بحث کے لیے تین نوٹس موصول ہوئے ہیں۔

دریں اثناء ایوان کے قائد پیوش گوئل نے کہا کہ انہیں اپوزیشن کے ایک سینئر لیڈر کی طرف سے تجویز موصول ہوئی ہے۔ چار اپوزیشن لیڈروں سے ملاقات ہوئی۔

وہ قائد حزب اختلاف کے کمرے میں بھی گئے اور کچھ باتیں کیں، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے ان کے کمرے میں آنے سے انکار کیا، اس سے ان کی ذہنیت ظاہر ہوتی ہے۔ کانگریس کے جے رام رمیش نے اس کی تردید کی۔

بعد میں قائد حزب اختلاف مسٹر کھڑ گے نے کہا کہ قائد ایوان ان کے کمرے میں آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے پورا وقت دیا جائے گا۔

جناب کھڑگے نے کہا کہ وہ وزیر اعظم کی موجودگی میں منی پور کے واقعات پر تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں۔ جس کی بی جے پی کے اراکین نے شدید مخالفت کی۔

ہنگامہ کے دوران ہی مسٹر کھڑگے نے کہا کہ وزیر اعظم پرماتما یا بھگوان نہیں ہیں۔ جس کے بعد ایوان میں ہنگامہ شروع ہو گیا اور کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔