کھیل

اولمپکس میں مرد اور خواتین زمروں کیلئے صنفی امتحان کیسے لیا جاتا ہے؟

آئی او سی نے کہاکہ ہر کھیل کیلئے اہلیت کا معیار اس کھیل کی فیڈریشن تیار کرے گی۔ مثال کے طورپر یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ تمام ریسلنگ کھلاڑیوں کی جنس اور وزن کی اہلیت کے معیار کا فیصلہ کرے گی۔

پیرس: پیرس اولمپکس 2024 کے منتظمین پر ایک بار پھر خواتین کی باکسنگ میں مردوں کو فائٹ کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ چند روز قبل جب خواتین کی ویلٹر ویٹ زمرہ میں اٹلی کی انجیلا کیرینی اور الجزائر کی ایمان خلیفہ کے درمیان مقابلہ ہوا تو ایمان خلیفہ پر مرد ہونے کا الزام لگا۔

اب اسی طرح کے الزامات تائیوان کی لن یو ٹنگ پر بھی لگائے جارہے ہیں جنہوں نے ازبکستان کی سیٹورا تاردی بیکووا کو تین راؤنڈز میں شکست دیکر کوارٹر فائنل میں جگہ بنائی ہے۔ خواتین کے کھیلوں میں مبینہ مردوں کی موجودگی کے حوالے سے کئی بیانات سامنے آرہے ہیں۔

 اس معاملے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، ایلون مسک اور اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی صنفی امتحان میں ناکام ہونے والی کھلاڑیوں کو خواتین کے زمرہ سے باہر رکھنے کے حق میں ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے پوسٹ کیا اور وعدہ کیاکہ ’میں مردوں کو خواتین کے کھیلوں سے دور رکھوں گا۔‘

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے مرد کھلاڑیوں کے تنازعہ پر ایک بیان میں کہاکہ ہر شخص کو بغیر کسی امتیاز کے کھیلوں میں حصہ لینے کا حق ہے۔ جب ان کھلاڑیوں کو گزشتہ سال آئی بی اے نے نااہل قرار دیا تھا تو آئی او سی نے کہا تھاکہ یہ دونوں کھلاڑی انٹرنیشنل باکسنگ اسوسی ایشن (آئی بی اے) کے اچانک اور من مانی فیصلے کا شکار ہوئے تھے۔

بغیر کسی مناسب کارروائی کے انہیں اچانک نااہل قرار دینا درست نہیں تھا۔ خواتین کے زمرے میں ایمان خلیف اور لن یو ٹنگ کی شمولیت پر، آئی او سی نے کہاکہ پیرس اولمپکس 2024 کے باکسنگ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والے تمام اتھلیٹس ایونٹ کے ساتھ ساتھ پیرس 2024 باکسنگ کی اہلیت اور داخلے کے ضوابط کی تعمیل کریں گے۔

یونٹ‘ حکومت کے مقرر کردہ تمام طبی ضوابط کو پورا کرتاہے۔ اولمپکس میں کھیلنے کیلئے کھلاڑیوں کو قومی اور بین الاقوامی کوالیفائنگ ٹورنامنٹس میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ مثال کے طورپر پیرس 2024 خواتین کی باکسنگ کے 6 ویٹ زمرہ میں کل 124 اتھلیٹس ہیں۔

 ان میں سے 3 کھلاڑی ایسے ہیں جنہیں میزبان ملک کے کوٹے سے انٹری ملی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 116 کھلاڑی ایسے ہیں جنہوں نے اپنے براعظم کے کوالیفائنگ ٹورنامنٹ میں اچھی رینکنگ حاصل کی ہے۔ مثال کے طورپر ایشیا سے خواتین کی باکسنگ میں حصہ لینے کیلئے ایک کھلاڑی کو ایشیا گیمز اور عالمی چمپئن شپ میں رینک حاصل کرنا ہوگا۔

ان کے علاوہ اولمپک چارٹر کے کچھ اصولوں کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ جیساکہ رول 41 جو کہتاہے کہ کسی بھی مدمقابل کو نیشنل اولمپک کمیٹی (این او سی) ملک کا شہری ہونا چاہیے۔

اس کے علاوہ اگر کوئی کھلاڑی ڈوپنگ (اتھلیٹک کارکردگی کو بڑھانے والی ادویات لینے) کا قصوروار پایا جاتا ہے تو کھلاڑی کو اولمپکس میں شرکت سے روک دیا جاتا ہے۔

 جنس کے حوالے سے کوئی ایک اصول نہیں ہے۔ نومبر 2021 میں آئی او سی نے بین الاقوامی کھیلوں میں ٹرانس اتھلیٹس اور صنفی متنوع اتھلیٹس کے حوالے سے ایک فریم ورک جاری کیاتھا۔ اس میں آئی او سی نے کہاکہ ہر کھیل کیلئے اہلیت کا معیار اس کھیل کی فیڈریشن تیار کرے گی۔ مثال کے طورپر یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ تمام ریسلنگ کھلاڑیوں کی جنس اور وزن کی اہلیت کے معیار کا فیصلہ کرے گی۔

 لیکن اس بار باکسنگ ایونٹ اس لحاظ سے دیگر کھیلوں سے مختلف ہے۔ انٹرنیشنل باکسنگ اسوسی ایشن (آئی بی اے) کے صحیح طریقے سے کام نہ کرنے کی وجہ سے آئی او سی نے جون 2019 میں آئی بی اے کی اولمپک تسلیم کو منسوخ کردیا تھا۔

 سال 2022 میں آئی او سی نے اعلان کیاکہ آئی بی اے اولمپک باکسنگ کوالیفائنگ ٹورنامنٹ اور اولمپکس میں باکسنگ ٹورنامنٹ منعقد نہیں کرے گا۔ اس کی جگہ پیرس 2024 باکسنگ یونٹ (پی بی یو) نامی ایک ایڈہاک (عارضی) یونٹ اولمپکس کیلئے باکسنگ کوالیفائنگ ٹورنامنٹس کا انعقاد کرے گا۔

چونکہ پی بی یو اور آئی بی اے کے اہلیت کے معیارات مختلف ہیں، الجزائر کی ایمان خلیف اور تائیوان کی لن یو ٹنگ کو آئی بی اے کی طرف سے منعقدہ ’جنسی ٹسٹ‘ میں ناکامی کے باوجود اولمپکس میں حصہ لینے کا موقع ملا۔ اس سے قبل کھلاڑیوں کو مرد اور خواتین کی زمروں میں درجہ بندی کرنے کیلئے ان کے ٹیسٹوسٹیرون لیول کو چیک کیا جاتا تھا۔

آئی او سی کا ایک اصول تھاکہ جن اتھلیٹس نے مرد سے خواتین میں جنس تبدیل کی ہے وہ خواتین کے زمرے میں صرف اس صورت میں مقابلہ کرسکتی ہیں جب ان کے ٹیسٹوسٹیرون کی حد 10 نینومول فی لیٹر سے کم ہو۔ ٹیسٹوسٹیرون ایک ہارمون ہے جو عورتوں کے مقابلہ مردوں میں زیادہ مقدار میں موجود ہوتاہے لیکن اب یہ آئی او سی کے قوانین کا حصہ نہیں ہے۔

a3w
a3w