بشارالاسد کے اقتدار کا خاتمہ کیسے ممکن ہوا؟ نیتن یاہو کادعویٰ
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ غزہ یرغمالی رہائی معاہدے میں مددگار ہوسکتا ہے۔دوسری جانب اسرائیل نے بشارالاسد حکومت کے خاتمے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شام کی گولان کی پہاڑیوں میں بفر زون پر قبضہ کر لیا ہے۔
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کو ایران اور حزب اللّٰہ کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا دعوی ہے کہ اسرائیل کسی دشمن فورس کو اپنی سرحدوں پر پنپنے نہیں دے گا۔ بشار الاسد حکومت کا خاتمہ حزب اللّٰہ اور ایران سے نمٹنے کی اسرائیلی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ غزہ یرغمالی رہائی معاہدے میں مددگار ہوسکتا ہے۔دوسری جانب اسرائیل نے بشارالاسد حکومت کے خاتمے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شام کی گولان کی پہاڑیوں میں بفر زون پر قبضہ کر لیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فورسز کو حکم دیا کہ وہ شام کے ساتھ 1974 کے جنگ بندی معاہدے کے ذریعے قائم کیے گئے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں ایک بفر زون پر قبضہ کر لیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے اتوار کے روز کہا کہ دہائیوں پرانا معاہدہ ختم ہو گیا ہے اور شامی فوجیوں نے اپنی پوزیشنیں چھوڑ دی ہیں جس سے اسرائیلی قبضے کی ضرورت ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے اطراف بھی فوج بڑھا دی اور اسرائیل فوج مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے اطراف باڑ لگانے میں مصروف ہے۔شامی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل خانہ جنگی کافائدہ اٹھا کر شامی علاقوں پر قبضہ چاہتا ہے۔باغی مسلح گروپوں کے دمشق پر قابض ہونے کے بعد شامی صدر بشار الاسد آج ایک طیارے میں سوار ہو کر ملک سے فرار ہوئے ہیں۔