آندھراپردیش

شوہر کا قرض ادانہ کرپانے پر بیوہ خاتون کو بچوں سمیت گھر سے نکال دیاگیا

آندھراپردیش کے ضلع سری ستیہ سائی میں ایک دل دہلادینے والا واقعہ پیش آیا۔ساہوکارنے شوہر کے قرض کی رقم وصول کرنے کے لئے ایک خاتون کو اس کے بچوں سمیت زبردستی گھر سے نکال دیا گیا اور دروازے پر تالا لگا دیا گیا۔

حیدرآباد: آندھراپردیش کے ضلع سری ستیہ سائی میں ایک دل دہلادینے والا واقعہ پیش آیا۔ساہوکارنے شوہر کے قرض کی رقم وصول کرنے کے لئے ایک خاتون کو اس کے بچوں سمیت زبردستی گھر سے نکال دیا گیا اور دروازے پر تالا لگا دیا گیا۔

بیوہ خاتون گزشتہ پانچ برس سے مزدوری کر کے اپنے تین بچوں کا پیٹ پال رہی ہے اور اب کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔پولیس کے مطابق یہ واقعہ ستیہ سائی ضلع کے گولاپورم گاؤں میں پیش آیا، جہاں گنگمّا نامی خاتون اپنے شوہر ہنومپا کی موت کے بعد مزدوری کر کے بچوں کی پرورش کر رہی تھی۔

گنگمّا نے پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت میں بتایا کہانجکّا نامی خاتون اور اس کا بیٹا سدھاکر آئے دن ان کے گھر آکر انہیں ہراساں کر رہے ہیں، ان کا دعویٰ ہے کہ گنگمّا کے شوہر نے ان سے 50ہزار روپے قرض لیا تھا، جس کی واپسی کا تقاضہ اب کیا جا رہا ہے۔

گنگمّا کا کہنا ہے کہ شوہر کی موت کو پانچ سال گزر چکے ہیں، اگر واقعی قرض تھا تو اس دوران کیوں نہ مانگا گیا؟ اور اگر تھا بھی تو کیا اس کا کوئی ثبوت موجود ہے؟ یہ سوال کرنے پر مذکورہ افراد نہ صرف ان کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آئے بلکہ نازیبا زبان بھی استعمال کی۔

متاثرہ خاتون نے روتے ہوئے بتایا کہ انجکّا اور اس کا بیٹا بارہا ان کے گھر آ کر انہیں تنگ کرتے رہے، اور آخر کار انہیں بچوں سمیت گھر سے زبردستی نکال دیا گیا اور دروازے پر تالا لگا دیا گیا۔ اب وہ اپنے تین چھوٹے بچوں کے ساتھ کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

بیوہ گنگمّا نے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں گھر واپس جانے دیا جائے اور روز مرہ کی زندگی کی بحالی میں مدد کی جائے۔