حیدرآباد

کوکٹ پلی میں حائیڈرا کی انہدامی کارروائی پر عوام اور عہدیداروں کے درمیان تناؤ، خواتین کی آہ و بکا

حائیڈرا (حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ ایسیٹ پروٹیکشن ایجنسی) نے جمعرات کو پرکاش نگر، کُکٹ پلی میں نالا چیرو کے قریب ایک تازہ انہدامی کارروائی انجام دی، جس کے دوران عوام اور اہلکاروں کے درمیان شدید تناؤ دیکھنے میں آیا۔

حیدرآباد: حائیڈرا (حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ ایسیٹ پروٹیکشن ایجنسی) نے جمعرات کو پرکاش نگر، کُکٹ پلی میں نلا چیرو کے قریب ایک تازہ انہدامی کارروائی انجام دی، جس کے دوران عوام اور اہلکاروں کے درمیان شدید تناؤ دیکھنے میں آیا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
فوڈ فیسٹیول کا مقصد طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور میعاری پکوانوں سے واقف کروانا
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا

گھروں کے انہدام پر مقامی افراد نے روتے، چیختے اور سڑکوں پر بیٹھ کر مشینوں کو روکنے کی کوشش کی۔ کئی خواتین نے فریاد کی:

“ہمارے گھر گئے تو ہم بھی مر جائیں گے… سب ختم ہو گیا!”

بغیر نوٹس اور بغیر سروے کے کارروائی — عوام کا الزام

مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ:

  • کوئی نوٹس نہیں دیا گیا
  • MRO کی جانب سے سروے نہیں ہوا
  • اچانک JCBs اور پولیس کے ساتھ کارروائی شروع کردی گئی
  • شہریوں کو دستاویزات دکھانے کا موقع نہیں دیا گیا
  • کئی مکانات آبائی زمین پر تعمیر تھے

ایک متاثرہ شخص نے کہا:

“ہم نے ہمیشہ ٹیکس دیا ہے، آج ہمارے گھروں کو غیر قانونی بتایا جا رہا ہے۔”

یہ صورتحال بالکل ایسے ہی مناظر پیش کر رہی تھی جو پہلے سنّام چیرو کے انہدامات کے دوران دیکھے گئے تھے۔

کارروائی کی وسعت: FTL اور بفر زون کو نشانہ

اگرچہ متاثرہ گھروں کی درست تعداد سامنے نہیں آئی، لیکن کارروائی خاص طور پر:

  • FTL (Full Tank Level)
  • بفر زون
  • اور پرکاش نگر کی غریب و متوسط طبقہ آبادی

کو نشانہ بناتے ہوئے کی گئی۔

پرانے سرویز کے مطابق نلا چیرو کی 27 ایکڑ میں سے تقریباً 14 ایکڑ پر قبضہ کی نشاندہی ہوئی تھی۔

نلا چیرو: ایک بار پھر تنازعے کا مرکز

نلا چیرو گزشتہ دو سال سے حائیڈرا کارروائیوں کا اہم ہاٹ اسپاٹ بنا ہوا ہے۔

اہم سابقہ آپریشنز:

  • ستمبر 2024:
    • 16 شیڈز اور تجارتی عمارتیں منہدم
    • کئی پکی آبادیاں متاثر
    • خاندان بے گھر، حاملہ خواتین مشکلات کا شکار
  • 18 نومبر 2025:
    • ایک اور انہدامی آپریشن
    • عوام کا الزام: “پہلے نوٹس دیں، پھر کارروائی کریں”

سروے رپورٹس میں 7 ایکڑ سے زیادہ FTL/بفر زون میں غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی کی گئی تھی۔

غریب متاثر، طاقتور محفوظ؟ عوام کا سوال

عوام کا کہنا ہے کہ:

  • انہدامات زیادہ تر غریب اور متوسط طبقہ کی کالونیوں میں کیے جاتے ہیں
  • طاقتور طبقہ کی بڑی تعمیرات پر کارروائی نہیں ہوتی
  • قرض لے کر بنائے گئے گھروں کا مستقبل ختم ہو رہا ہے
  • روزگار اور زندگی کی بنیادیں ہل کر رہ گئی ہیں

یہی شکایتیں پہلے مانمّہ کالونی، رام نگر نالہ اور سنّام چیرو میں بھی سامنے آئیں۔

ہائی کورٹ پہلے ہی حائیڈرا کو تنبیہ کر چکا ہے

تلنگانہ ہائی کورٹ نے مختلف مقدمات میں حائیڈرا پر سخت اعتراضات کیے تھے، خاص طور پر:

  • بغیر سروے انہدام
  • بغیر نوٹس کارروائی
  • لوگوں کے اعتراضات سنے بغیر بلڈوزر چلانا
  • FTL کی درست تشخیص نہ کرنا

عدالت نے یہ بھی کہا تھا:

“حائیڈرا بغیر لازمی مراحل مکمل کیے FTL کیسے طے کر سکتا ہے؟”

تازہ پرکاش نگر انہدام بھی ممکنہ طور پر دوبارہ عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہنگامہ — ویڈیوز وائرل

واقعے کے بعد:

  • #HYDRABulldozer
  • #SavePrakashNagar

جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔
انسٹاگرام اور فیس بک پر بچوں، بزرگوں اور خواتین کے روتے ہوئے ویڈیوز وائرل ہو رہے ہیں۔

کچھ مقامی پورٹلز نے اشارہ دیا ہے کہ GIS سروے کے بعد کُکٹ پلی کو ٹارگٹ زون قرار دیا گیا تھا۔

27 نومبر کو حائیڈرا کے انہدامی آپریشن نے پرکاش نگر، نلا چیرو کے سینکڑوں خاندانوں کو شدید صدمے میں مبتلا کردیا۔
آبائی گھروں کے انہدام، بغیر نوٹس کارروائی اور زندگی بھر کی جمع پونجی خاک ہونے کے خوف نے ایک بار پھر یہ سوال کھڑا کر دیا ہے:

“کیا جھیلوں کی بحالی کے نام پر غریبوں کی زندگیاں تباہ کی جا رہی ہیں؟”

اب پوری توجہ اس بات پر ہے کہ شہری حکام اور عدالتیں اس تازہ تنازعے کا کیا حل نکالتی ہیں۔