میں بزنس کا نہیں اجارہ داری کا مخالف ہوں : راہول گاندھی
لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی نے آج یہاں ادعا کیا ہے کہ وہ بزنس کے خلاف نہیں ہیں جیسا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔
نئی دہلی (پی ٹی آئی) لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی نے آج یہاں ادعا کیا ہے کہ وہ بزنس کے خلاف نہیں ہیں جیسا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔
کانگریس کے سابق صدر نے کہا ہے کہ وہ کاروبار کے مخالف نہیں ہیں بلکہ اجارہ داری کی مخالفت کرتے ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا ہے کہ بی جے پی کی جانب سے ان کے تعلق سے عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے تاکہ مقاصد کی تکمیل کی راہ ہموار ہوسکے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ میں موافق روزگار‘ موافق بزنس اور موافق اختراعات‘ موافق مسابقت ہوں لیکن جہاں تک اجارہ داری کا تعلق ہے میں اس کی شدید مخالفت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ روزگار کو محدود کئے جانے کو بھی وہ پسند نہیں کرتے۔ راہول گاندھی نے ادعا کیا ہے کہ ہمارا ملک اسی وقت معاشی طورپر ترقی کے مراحل طئے کرے گا جب کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ کی راہ ہموار ہو۔ انہوں نے اس طرح کے ریمارکس اس وقت کئے جبکہ انڈین ایکسپریس میں انہوں نے ایسٹ انڈیا کمپنی کے تعلق سے تاثرات کا اظہار کیا ہے جس کے بعد بی جے پی کی جانب سے تنقیدیں شروع کردی گئی ہیں۔
اپنے آرٹیکل میں راہول گاندھی نے بتایا ہے کہ ایسٹ انڈیا کمپنی جو کہ 150 سال سے زائد تک کام کرتی رہی لیکن جہاں تک ہندوستانیوں کا تعلق ہے اس سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا بلکہ اُس وقت کے نوابوں اور مہاراجوں کو خوف زدہ کیا گیا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان میں کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ کیا جائے۔
اپنی ویڈیو میں جو کہ آج ایکس پر پوسٹ کیا گیا ہے‘ راہول نے کہا کہ میں بعض امور کے تعلق سے بالکلیہ طورپر وضاحت کرنے کا خواہاں ہوں کیونکہ میرے مخالفین خصوصاًبی جے پی کی جانب سے میرے خلاف عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہ کہا جارہا ہے کہ میں بزنس کا مخالف ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے کیرئیر کا آغاز ایک مینجمنٹ کنسلٹنٹ کی حیثیت سے کیا تھا اور مجھے اس بات کا علم ہے کہ بزنس میں کامیابی کے لئے ان امور پر توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی کی جانب سے ہندوستان میں کاروباری و تجارتی سرگرمیاں انجام دی گئیں۔
اُس وقت مہاراجہ اور نواب بھی اس کمپنی کے تعلق سے لب کشائی سے گریز کیا کرتے تھے۔ بی جے پی نے راہول گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف وہ بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں۔