سوشیل میڈیامشرق وسطیٰ

’میں یہ بمباری بیٹی کے نام کرتا ہوں‘، اسرائیلی میجر کا شرمناک ویڈیو وائرل

سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں ایک فوجی افسر کو ایک عمارت کو دھماکے سے اڑانے سے قبل یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’یہ دھماکہ میں اپنی بیٹی کے نام کرتا ہوں‘۔

تل ابیب: غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی سات اکتوبر سے جاری جنگ کے دوران قابض فوج پر سنگین جنگی جرائم کے الزامات عاید کیے جا رہے ہیں جہاں فوج نے جان بوجھ کو ایسے گھروں اور عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا جن میں عام شہری، خواتین اور بچے جان سے گئے۔

متعلقہ خبریں
بیٹی اور داماد پر قاتلانہ حملہ، مادھوی کے باپ کو 10 سال قید کی سزا
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
موسیٰ پروجیکٹ، مکانات کے انہدام کی مخالفت،اندرا پارک پرمہادھرنا
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
ہم موسیٰ پراجکٹ کے متاثرین کی مدد کریں گے: ہریش راؤ

سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں ایک فوجی افسر کو ایک عمارت کو دھماکے سے اڑانے سے قبل یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’یہ دھماکہ میں اپنی بیٹی کے نام کرتا ہوں‘۔

گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بڑے پیمانے پر گردش کرنے والا یہ کلپ 271 ویں کمبیٹ انجینیرنگ بٹالین سے تعلق رکھنے والے ایک اسرائیلی میجر موشے گرنبرگ کا بتایا جاتا ہے۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اس نے غزہ کے شمال میں جنگ بندی سے تھوڑی دیر قبل اس عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس میں متعدد خواتین اور بچوں سمیت کئی فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔

دھماکے سے قبل اسرائیلی فوجی افسر کو ایک ویڈیو ریکارڈ کراتے اور یہ کہتے سنا جا سکتا ہے "میں یہ بم باری اپنی بیٹی ایلا کو اس کی دوسری سالگرہ کے موقع پر تحفے میں پیش کرتا ہوں‘‘۔

دریں اثنا اسرائیلی افواج کے اس ذلت آمیز اور غیر انسانی رویے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔