میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
چیف منسٹر تلنگانہ اور ٹی پی سی سی صدر اے ریونت ریڈی کا بی آر ایس ایم ایل سی کے کویتا کی گرفتاری اور انتقامی سیاست پر تبصرہ بی آر ایس کی صفوں میں ہلچل پیدا کررہا ہے۔
حیدرآباد: چیف منسٹر تلنگانہ اور ٹی پی سی سی صدر اے ریونت ریڈی کا بی آر ایس ایم ایل سی کے کویتا کی گرفتاری اور انتقامی سیاست پر تبصرہ بی آر ایس کی صفوں میں ہلچل پیدا کررہا ہے۔
ریونت ریڈی کے تبصروں سے بی آر ایس کیڈر پریشان ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد کیا ہوگا؟۔ سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی وبی آر ایس ایم ایل سی کے کویتا کی گرفتاری کے بارے میں پوچھے جانے پر ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں کوئی بھی کویتا کی گرفتاری پر بات نہیں کررہا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر کے سی آر کو اسمبلی انتخابات کے دوران گرفتار کیا گیا ہوتا تو ان کے لئے تھوڑی سی ہمدردی پیدا ہو سکتی تھی۔ واضح رہے کہ موجودہ حکومت‘ سابق بی آر یس دور حکومت میں رونمافون ٹیاپنگ، کالیشورم آبپاشی پروجکٹ اور کچھ اور معاملات پر تحقیقات کرا رہی ہے۔
ان تمام معاملات میں کے سی آر مبینہ طور پر مرکزی کردار ہیں۔ میڈیا میں آنے والی تحقیقاتی رپورٹس نے کے سی آر اور بی آر ایس کی شبیہ کو نقصان پہنچایا ہے، سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے کے سی آر کی گرفتاری ہو سکتی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد چیف منسٹر ریونت ریڈی کے سی آر پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں، ریونت ریڈی کا کہنا کہ انہوں نے ابھی تک بدلہ لینا شروع نہیں کیا ہے اور میں بلیوں کو نشانہ نہیں بناتا، بلکہ صرف شیروں کو نشانہ بناتا ہوں۔چیف منسٹرکے یہ ریمارکس بی آر ایس حلقوں کے شکوک و شبہات کو تقویت دے رہے ہیں۔
یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ کے سی آر کی سربراہی والی حکومت نے ریونت ریڈی کو نوٹ بندی کے معاملے میں جیل بھیج دیا تھا، اب ریونت ریڈی چیف منسٹر بن گئے ہیں اور اگر وہ کے سی آر کے خلاف جلد بازی میں کوئی کارروائی کرتے ہیں تو عوام اس اقدام کو سیاسی بدلہ تصور کریگی اسی لئے ریونت ریڈی ان معاملات میں کے سی آر کے ملوث ہونے کے مکمل ثبوت اور شواہد حاصل کرنے کے بعد ہی کے سی آر کیخلاف کارروائی کرنا چاہتے ہیں۔