تلنگانہ

تلنگانہ حکومت اگر واقعی عوامی خط اعتماد رکھتی ہے تو اسمبلی کو تحلیل کرکے دوبارہ انتخابات کرائے: بنڈی سنجے

سنجے نے کہا کہ مہیش گوڑ کے بیانات پر وزیراعلیٰ ریونت ریڈی وضاحت پیش کریں۔ حکومت اگر واقعی عوامی خط اعتماد رکھتی ہے تو اسمبلی کو تحلیل کرکے دوبارہ انتخابات کرائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے وعدے پورے نہ کرنے کے سبب عوام برہم ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ عوام سے ملے بغیر راتوں کو پدیاترا کرنے کا کیا مطلب ہے؟

حیدرآباد: مرکزی مملکتی وزیرداخلہ بنڈی سنجے کمار نے کہا ہے کہ تلنگانہ کانگریس کمیٹی کے صدر کو ووٹوں کے بارے میں نہیں بلکہ نشستوں کی چوری کے بارے میں پہلے جواب دینا چاہئے۔

متعلقہ خبریں
پون کلیان کے بیان کی مکمل حمایت: بنڈی سنجے
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
بی سی طبقات کو تحفظات کے بغیر انتخابات منظور نہیں، ریاست گیر عوامی تحریک کا اعلان: کویتا
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا

کریم نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایک بار بھی وارڈ ممبر کی حیثیت سے کامیاب نہیں ہوئے، ان کے بیانات پر میں کوئی ردعمل ظاہر نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پی سی سی سربراہ کے ریمارکس ووٹروں کی توہین ہیں۔


سنجے نے کہا کہ مہیش گوڑ کے بیانات پر وزیراعلیٰ ریونت ریڈی وضاحت پیش کریں۔ حکومت اگر واقعی عوامی خط اعتماد رکھتی ہے تو اسمبلی کو تحلیل کرکے دوبارہ انتخابات کرائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے وعدے پورے نہ کرنے کے سبب عوام برہم ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ عوام سے ملے بغیر راتوں کو پدیاترا کرنے کا کیا مطلب ہے؟


ان کا کہنا تھا کہ کریم نگر میں ہم نے اقلیتی فرضی ووٹوں کے بارے میں شکایت کی تھی لیکن اس کے باوجود کانگریس یہاں کامیاب نہیں ہوئی۔ اب جب بی سی ریزرویشن کی بات اٹھتی ہے تو مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جارہا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب میں ہم نے بی سی امیدوار کو کھڑا کیا تو اسے شکست دینے کے لئے اعلیٰ ذات کے امیدوار کو اتارا گیا۔ اگر ووٹوں کی چوری نہ ہوئی ہوتی تو مزید آٹھ نشستیں ہم جیت لیتے۔


انہوں نے کہا کہ مہیش گوڑ کو لگتا ہے کہ بنڈی سنجے پر تنقید کرکے وہ بڑا لیڈر بن جائیں گے۔ ہم نے واضح کردیا ہے کہ انتخابات ہوں یا نہ ہوں، ہم ملک اور دھرم کے لئے لڑتے رہیں گے۔ ہم بھگوان پر یقین رکھتے ہیں اور بی جے پی ہندو دھرم کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرے گی۔ میں کریم نگر سے ہندو ووٹ بینک کی بدولت ایم پی بنا اور اب تلنگانہ بھر میں ہندو ووٹ بینک تیار کریں گے۔


انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس کے دور حکومت میں ہی روہنگیا ہندوستان آئے۔ بی آر ایس نے انہیں شہری تسلیم کرنے اور پناہ دینے کا کام کیا۔ اگر کبھی جنگ ہوئی تو روہنگیا پاکستان کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ روہنگیا کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرنے والی آپ ہی کی جماعت ہے۔