مشرق وسطیٰ

سعودی عرب میں ٹیکسی ڈرائیورز کیلئے اہم خبر

سبق ویب کے مطابق ایپ ٹیکسی صرف وہی افراد چلاسکتے ہیں جو گاڑی کی حقیقی ملکیت رکھتے ہیں یا اگر گاڑی کمپنی کی ملکیت کی ہے تو اسے اجازت یافتہ افراد ہی چلائیں گے۔

ریاض: سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ ایپ ٹیکسیوں پر صرف سعودی شہریوں کو کام کرنے کی اجازت ہے۔

متعلقہ خبریں
سعودی عرب میں اقامہ اور ملازمت قوانین کی خلاف ورزیوں پر 24 ہزار فیصلے
سعودی عرب، خاتون کو ہراساں کرنے پر ہندوستانی شہری گرفتار (ویڈیو)
سعودی عرب میں ٹریفک پولیس نے خاص ہدایات جاری کردیں
سعودی عرب میں افسانہ نویسی کیلئے اعزاز
سعودی عرب میں رواں برس 100 سے زائد افراد کو موت کی سزا دی گئی

سعودی خبر رساں ادارے سبق ویب کے مطابق ایپ ٹیکسی صرف وہی افراد چلاسکتے ہیں جو گاڑی کی حقیقی ملکیت رکھتے ہیں یا اگر گاڑی کمپنی کی ملکیت کی ہے تو اسے اجازت یافتہ افراد ہی چلائیں گے۔

سعودی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ ’طے شدہ ضابطے کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں گے‘۔اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ’ایپ ٹیکسی کے ضابطے واضح کردیئے گئے ہیں جبکہ غیر ملکیوں کو ہوم ڈلیوری کی اجازت دی گئی ہے‘۔

سعودی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے بیان میں مزید واضح کیا گیا کہ ’ہوم ڈلیوری کی کمپنیاں اپنے ملازمین کے لیے یکساں یونیفارم کی پابند ہیں جبکہ ڈلیوری بوائے کی شناخت ایپ میں واضح ہونی چاہئے‘۔

دوسری جانب غیر ملکی ملازمین کو سہولیات دینے کے حوالے سے سعودی عرب نے اہم اعزاز حاصل کرلیا، جرمن ادارے نے دوسرا بہترین ملک قرار دیدیا۔

جرمن ’انٹرنیشنز‘ نیٹ ورک کی جانب سے کسی بھی ملک میں غیرملکی ملازمین کو سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے گزشتہ ماہ سروے کرایا گیا، مملکت میں آنے والی تبدیلی کے بعد سعودی عرب دنیا میں غیرملکی ملازمین کے لیے بہترین ملک کے طور پر دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔

بیرون ملک کام کرنے والے ملازمین کو سہولت دینے کے حوالے سے انڈیکس میں ڈنمارک پہلے نمبر پر ہے جس کے بعد سعودیہ موجود ہے، سروے میں شامل نصف سے زیادہ شرکا نے اسے ایک مثبت لیبر مارکیٹ قرار دیا ہے۔

سروے میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں 75 فیصد تارکین وطن کارکنوں کا خیال ہے کہ مملکت میں ملازمت کرنے سے ان کے کیریئر میں بہتری کے امکانات کافی بڑھ گئی ہیں۔

a3w
a3w