مشرق وسطیٰ

سعودی عرب میں ٹیکسی ڈرائیورز کیلئے اہم خبر

سبق ویب کے مطابق ایپ ٹیکسی صرف وہی افراد چلاسکتے ہیں جو گاڑی کی حقیقی ملکیت رکھتے ہیں یا اگر گاڑی کمپنی کی ملکیت کی ہے تو اسے اجازت یافتہ افراد ہی چلائیں گے۔

ریاض: سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ ایپ ٹیکسیوں پر صرف سعودی شہریوں کو کام کرنے کی اجازت ہے۔

متعلقہ خبریں
ادبی فورم ریاض کا مشاعرہ بہ یاد تابش مہدی مرحوم
سعودی عرب میں 3 شہریوں کو سزائے موت دے دی گئی
ڈاکٹر سید انور خورشید کو پریواسی بھارتیہ سمان 2025 ایوارڈ ملنےپر تہنیتی جلسہ
سعودی میں منشیات اسمگلنگ 6 کو سزائے موت
تجھے آبا سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی، ادبی فورم ،ریاض کے زیرِ اہتمام ماہانہ ادبی نشست

سعودی خبر رساں ادارے سبق ویب کے مطابق ایپ ٹیکسی صرف وہی افراد چلاسکتے ہیں جو گاڑی کی حقیقی ملکیت رکھتے ہیں یا اگر گاڑی کمپنی کی ملکیت کی ہے تو اسے اجازت یافتہ افراد ہی چلائیں گے۔

سعودی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ ’طے شدہ ضابطے کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں گے‘۔اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ’ایپ ٹیکسی کے ضابطے واضح کردیئے گئے ہیں جبکہ غیر ملکیوں کو ہوم ڈلیوری کی اجازت دی گئی ہے‘۔

سعودی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے بیان میں مزید واضح کیا گیا کہ ’ہوم ڈلیوری کی کمپنیاں اپنے ملازمین کے لیے یکساں یونیفارم کی پابند ہیں جبکہ ڈلیوری بوائے کی شناخت ایپ میں واضح ہونی چاہئے‘۔

دوسری جانب غیر ملکی ملازمین کو سہولیات دینے کے حوالے سے سعودی عرب نے اہم اعزاز حاصل کرلیا، جرمن ادارے نے دوسرا بہترین ملک قرار دیدیا۔

جرمن ’انٹرنیشنز‘ نیٹ ورک کی جانب سے کسی بھی ملک میں غیرملکی ملازمین کو سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے گزشتہ ماہ سروے کرایا گیا، مملکت میں آنے والی تبدیلی کے بعد سعودی عرب دنیا میں غیرملکی ملازمین کے لیے بہترین ملک کے طور پر دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔

بیرون ملک کام کرنے والے ملازمین کو سہولت دینے کے حوالے سے انڈیکس میں ڈنمارک پہلے نمبر پر ہے جس کے بعد سعودیہ موجود ہے، سروے میں شامل نصف سے زیادہ شرکا نے اسے ایک مثبت لیبر مارکیٹ قرار دیا ہے۔

سروے میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں 75 فیصد تارکین وطن کارکنوں کا خیال ہے کہ مملکت میں ملازمت کرنے سے ان کے کیریئر میں بہتری کے امکانات کافی بڑھ گئی ہیں۔