اسکولی کتابوں کا انبار رَدی میں بیچ دیا گیا، جی ایم معطل
حکومت ِ چھتیس گڑھ نے اسٹیٹ ٹیکسٹ بک کارپوریشن کے جنرل منیجر کو جاریہ تعلیمی سال کی اسکولی کتابوں کا انبار ردی میں بیچ دینے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد معطل کردیا۔
رائے پور: حکومت ِ چھتیس گڑھ نے اسٹیٹ ٹیکسٹ بک کارپوریشن کے جنرل منیجر کو جاریہ تعلیمی سال کی اسکولی کتابوں کا انبار ردی میں بیچ دینے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد معطل کردیا۔
لاپرواہی کا پتہ چلتے ہی چیف منسٹر وشنودیو سائی نے ایڈیشنل چیف سکریٹری رینو پلے کو معاملہ کی تحقیقات کی ہدایت دی۔ ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ اسکولی کتابیں ایک پیپر مل میں اسکراپ ڈیلر کو فروخت کردی گئیں۔
جنرل منیجر پریم پرکاش شرما کو جمعرات کے دن معطل کردیا گیا۔
غور طلب ہے کہ کانگریس کے سابق رکن اسمبلی وکاس اُپادھیائے نے منگل کے دن الزام عائد کیا تھا کہ سرواشکشا ابھیان اور چھتیس گڑھ ٹیکسٹ بک کارپوریشن کی شائع کتابیں (برائے سال 2024-25) جو سرکاری اور خانگی اسکولوں کے طلبا کو مفت تقسیم کرنے کے لئے تھیں‘ کوڑیوں کے دام ردی میں بیچ دی گئیں۔
کانگریس نے اسکولی کتابوں کی چھپائی میں کرپشن کا دعویٰ کرتے ہوئے سی بی آئی کے ذریعہ یا ایک موظف جج کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔