مشرق وسطیٰ

سعودی عرب میں حجاموں پر بڑی پابندیاں عائد کردی گئیں

مردانہ سیلونز میں خواتین کا داخلہ ممنوع ہوگا تاہم وہ خواتین اس سے مستثنی ہوں گی جو بچے، معمر یا معذور شخص کے بال بنوانے کے لیے انکے ہمراہ آئیں گی جب کہ خواتین کے سیلونز میں تمام مردوں کا داخلہ منع ہوگا۔

ریاض: سعودی عرب میں حجاموں کے لیے نئے ضوابط جاری کر دیے گئے ہیں جس میں ایک بڑی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔ اخبار 24 کے مطابق وزارت بلدیات کی جانب سے حجاموں کے لیے جو نئے قواعد جاری کیے گئے ہیں۔

 ان میں سیلون میں بالوں سے جوؤں کو صاف کرنے کے لیے مخصوص اور جدا کمرہ بنانے، منظور کردہ آلات ہی استعمال کرنے، قینچی اور دیگر اشیا کو استعمال سے قبل صاف اور سینیٹائز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ وہ لازمی طور پر خالص اسٹین لس سٹیل سے بنے ہونے چاہئیں تاکہ زنگ نہ پکڑ سکیں۔

ان نئے قواعد کے تحت باربر شاپس میں جسم پر ’ ٹیٹو‘ بنانے کے آلات رکھنا یا ایکیوپنکچر کی سوئیوں کا استعمال ممنوع قرار دیا گیا ہے جب کہ بابرز کو اب ہوم سروس کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے اور گھروں میں بال کاٹنے کی سروس کا لائسنس ’بلدی ایپ ‘ سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

باربر شاپس میں ڈسپوزیبل ریزر اور ایپرن استعمال کیے جائیں۔ تمام آلات اور مقام (باربر کرسی) کو استعمال کے بعد فوری طور پر سینیٹائز کیا جائے جبکہ استعمال شدہ ریزر اور ایپرن کو محفوظ طریقے سے تلف کیا جائے۔ فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے منظور شدہ کریمیں اور دیگر اشیا ہی استعمال کی جائیں۔

مردانہ سیلونز میں خواتین کا داخلہ ممنوع ہوگا تاہم وہ خواتین اس سے مستثنی ہوں گی جو بچے، معمر یا معذور شخص کے بال بنوانے کے لیے انکے ہمراہ آئیں گی جب کہ خواتین کے سیلونز میں تمام مردوں کا داخلہ منع ہوگا۔

a3w
a3w