ایشیاء

عصمت ریزی کے مجرم کو بید سے مارنے کی سزا سنادی گئی

38 سالہ جاپانی ہیئر ڈریسر پر 2019 میں یونیورسٹی کی طالبہ کے ریپ کا جرم ثابت ہونے پر 17 سال قید کی سزا کے ساتھ 20 مرتبہ بید سے مارنے کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔

سنگاپور: سنگاپور میں جاپانی ہیئر ڈریسر پر ریپ کا جرم ثابت ہونے پر قید اور بید سے مارنے کی سزا سنادی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
بلقیس بانو کیس، 9 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں بحث
راجندرنگر میں اپنی ہی کمسن بیٹی کی عصمت ریزی، ملزم کو عمر قید کی سزا
نابالغ چچازاد بہن کیساتھ جنسی زیادتی کے ملزم کو 20 سال قید کی سزا
نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی کا واقعہ
بیٹی کی عصمت ریزی، شیطان صفت باپ کو20 جیل کی سزا


38 سالہ جاپانی ہیئر ڈریسر پر 2019 میں یونیورسٹی کی طالبہ کے ریپ کا جرم ثابت ہونے پر 17 سال قید کی سزا کے ساتھ 20 مرتبہ بید سے مارنے کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق مجرم نے ایک 20 سالہ یونیورسٹی طالبہ کو اپنے فلیٹ پر لے جاکر اس کا ریپ کیا اور ریپ کی ویڈیو بناکر اپنے دوست کو بھیجی۔

سنگاپور میں بید سے مارنے کی متنازع جسمانی سزا توڑ پھوڑ کرنے، چوری اور منشیات فروشی کے جرائم میں دی جاتی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ سزا کئی پرتشدد جرائم کو روکنے کا باعث ہوتی ہے تاہم انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس کے واضح ثبوت موجود نہیں ہیں۔

سنگاپور میں بید سے مارنے کی سزا کو پہلی مرتبہ عالمی توجہ 1994 میں ملی جب ایک 19 سالہ امریکی شہری کو توڑ پھوڑ کرنے کے جرم 6 مرتبہ بید سے مارنے کی سزا سنائی گئی تھی۔

a3w
a3w