تلنگانہ

تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں موسمی امراض میں اضافہ، ڈینگی کے معاملات تشویش ناک

سنگاریڈی ضلع کے ملکاپور ٹیچرس کالونی سے تعلق رکھنے والے گنیش کو بخار اور گلے کی تکلیف ہوئی۔ دوائیں لینے کے باوجود افاقہ نہ ہوا بلکہ شدید جسمانی اور پیروں کے درد کے ساتھ بخار بڑھ گیا۔ اسپتال میں معائنہ کرنے پر ڈاکٹرس نے اسے وائرل فیور قرار دیا۔

حیدرآباد: موسمی تبدیلیوں اور غیر صحت بخش حالات کے باعث تلنگانہ کے متحدہ ضلع میدک کے دیہاتوں اور شہروں میں بڑی تعداد میں لوگ موسمی امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔ کئی مریض بخار اترنے کے بعد بھی جسم درد اور کمزوری کی شکایت کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
گورنمنٹ میڈیکل کالج میدک میں قومی کوٹہ سے 4طلبہ کو داخلہ
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد


سنگاریڈی ضلع کے ملکاپور ٹیچرس کالونی سے تعلق رکھنے والے گنیش کو بخار اور گلے کی تکلیف ہوئی۔ دوائیں لینے کے باوجود افاقہ نہ ہوا بلکہ شدید جسمانی اور پیروں کے درد کے ساتھ بخار بڑھ گیا۔ اسپتال میں معائنہ کرنے پر ڈاکٹرس نے اسے وائرل فیور قرار دیا۔

ایک ہفتے تک علاج کے بعد بخار تو اتر گیا لیکن جسمانی درد بدستور برقرار رہا اور مریض کمزوری سے پریشان ہے۔ اسی طرح ضلع بھر میں کئی افراد اسی نوعیت کی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ خاص طور پر کمزور قوت مدافعت رکھنے والے افراد موسمی تبدیلی سے جلد متاثر ہو رہے ہیں۔


کئی مریضوں میں بیماری کی شروعات نزلہ یا بخار سے ہورہی ہے۔ متاثرین میں نصف سے زیادہ افراد بخار، گلے کی تکلیف اور جسم درد کا شکار ہیں، جبکہ کچھ مریضوں میں جسم پر خارش جیسے آثار بھی ظاہر ہو رہے ہیں۔ اگرچہ مختلف ٹسٹوں میں ڈینگی یا ملیریا کی تصدیق نہیں ہورہی، لیکن علامات ان ہی جیسے ہیں۔

اس صورتحال میں ڈاکٹرس مریضوں کو اینٹی بایوٹک اور پیراسٹامول دے رہے ہیں، جبکہ زیادہ پریشانی کی صورت میں اسٹیرائیڈزس بھی تجویز کئے جارہے ہیں۔ ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ بخار کی علامات ظاہر ہوتے ہی فوری اسپتال جاکر علاج کروایا جائے۔


مسلسل بارش کے بعد دیہاتوں اور شہروں میں صفائی کی صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ کچھ بلدیاتی کالونیاں کچرے کے ڈھیر کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ گاؤں کی سطح پر فنڈس کی کمی کے باعث مچھر کنٹرول کرنے کے اقدامات نظرانداز ہو رہے ہیں، جبکہ شہری علاقوں میں بھی ناکافی بجٹ اور حکام کی لاپرواہی کی وجہ سے صفائی اطمینان بخش نہیں۔ بارش کے موسم میں وبائی امراض کے پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، جس کے پیش نظر فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

ضلع سنگاریڈی میں ڈینگی کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ جنوری سے اب تک 124 معاملات رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر سنگاریڈی شہر کے ہیں۔


ضلع میدک کے کاؤڈی پلی منڈل کے تُنکی گاؤں میں بخار کے باعث دو طلبہ کی موت ہوئی۔
ضلع سدی پیٹ کے جگدیوا پور منڈل کے تما پور گاؤں میں بھی ڈینگی کی وجہ سے دو نوجوان ہلاک ہوگئے۔


ضلع میدک کے چیف میڈیکل آفیسر سری رام نے کہا ”بخار کی صورت میں اینٹی بایوٹک ادویات کھانے سے جسم درد ختم نہیں ہوتا، بلکہ اس کے نقصانات زیادہ ہیں۔ بی کمپلیکس کے استعمال سے کمزوری اور تھکن دور کی جاسکتی ہے، اور درد میں بھی کمی آتی ہے۔ زیادہ پریشانی کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں اور صرف ضرورت کے مطابق تجویز کردہ دوا ہی استعمال کریں۔”