ایشیاءسوشیل میڈیا
ٹرینڈنگ

کراچی میں ہندوستانی پیورویج (Pure Veg)ڈشس کی دھوم

پاکستان کا صنعتی اور مالیاتی مرکز کراچی کاسموپولیٹن شہر کے کھانے کے شوقینوں کا مرکز بن گیا ہے۔ شہر میں نیا رجحان ہندوستانی ویجیٹرین ڈشس کا دیکھا جارہا ہے۔

کراچی: پاکستان کا صنعتی اور مالیاتی مرکز کراچی کاسموپولیٹن شہر کے کھانے کے شوقینوں کا مرکز بن گیا ہے۔ شہر میں نیا رجحان ہندوستانی ویجیٹرین ڈشس کا دیکھا جارہا ہے۔

سویابین آلوبریانی، آلو ٹکی، وڑاپاؤ، مصالحہ دوسہ اور ڈھوکلا جیسی ویج ڈشس مقبول ہوتی جارہی ہیں۔ صوبہ سندھ کے دارالحکومت میں لاکھوں لوگوں کے لئے کراچی کی خوبصورتی اس کا فوڈ آپشن ہے۔ یہاں انتہائی مہنگی یوروپین و اطالوی ڈشس سے لے کرسستا چائنیز فوڈ اور بن کباب تک دستیاب ہے۔

فوڈ کیپٹل کہلانے والے شہر میں ہر ایک کے لئے اس کی پسند اور جیب کے مطابق غذائیں موجود ہیں۔ حالیہ مہینوں میں شدھ شاکا ہاری (پیور ویج) غذاؤں کا چلن بڑھ گیا ہے۔ مصروف ایم اے جناح روڈ پر واقع تاریخی اولڈ کمپاؤنڈ میں چھوٹی مہاراج کرمچند ویج فوڈ اِن کے مالک مہیش کمار کا کہنا ہے کہ ان کا بزنس کافی پھل پھول رہا ہے، کیونکہ لوگوں کو ویج ڈشس کا مزہ لگ گیا ہے۔

کراچی میں یہ ڈشس پیور ویج انڈین ڈشس کہلاتی ہیں۔ نارائن کمپاؤنڈ میں جہاں بٹوارے سے قبل ہندو، سکھ، عیسائی مل جل کر امن کے ساتھ رہتے تھے، نہ صرف ہوٹل موجود ہے، بلکہ صدیوں پرانا سوامی نارائن مندر اور ایک گردوارہ بھی ہے۔ ابتداء میں کمپاؤنڈ میں رہنے والوں کے لئے بنی مہاراج کرم چند اِن اب وکیلوں اور وزیٹرس کے لئے پسندیدہ ہوٹل بن گئی ہے۔

کمپاؤنڈ کے روبرو سٹی کورٹ واقع ہے۔ پرانے کراچی کے اِس مصروف تجارتی مرکز میں دیگر کاروباری ادارے بھی ہیں۔ مہیش کمار نے کہا کہ ہماری سویابین آلو بریانی، آلو ٹکی، پنیر کڑاہی اور مکسڈ ویجیٹل ڈشس کافی مشہور ہیں۔ لنچ کے وقت کافی بھیڑ ہوتی ہیں۔ کئی وکلاء کھانے کے لئے چلے آتے ہیں۔ پارسل بھی لے جایا جاتا ہے۔ مہیش کمار نے کہا کہ یہ ہوٹل 1960ء میں ان کے باپ نے شروع کیا تھا۔

اس وقت اس میں لکڑی کی بنی پرانی کرسیوں اور میزوں کے سوا کچھ بھی نہیں تھا، لیکن مسلم اور غیر مسلم گاہک گھر کے بنے مصالحہ اور تازہ سبزیوں اور تیل کے لئے چلے آتے تھے، جو ڈشس میں استعمال ہوتے تھے۔ مہیش کمار نے مانا کہ وہ اپنے ہوٹل کی تشہیر اس لئے نہیں کرتے کہ آج بھی بعض پرانے خیالات کے مسلمان ہندوؤں کی تیار کردہ غذا کھانا معیوب سمجھتے ہیں۔

اِس ہندو ہوٹل کے علاوہ کراچی کے دیگر حصوں میں ہندو، عیسائی اور مسلم خواتین نے پاؤبھاجی، وڑا پاؤ، مصالحہ دوسہ اور ڈھوکلا جیسی انڈین ویج ڈشس کے اسٹال کھول دئے ہیں۔ کویتا نے 8ماہ قبل کینٹ ایریا میں سڑک کے کنارے فوڈ اسٹال کھولا۔ جہاں ویج ڈشس کے لئے بھیڑ لگی رہتی ہے۔

a3w
a3w