دہلی

سی اے اے قانون کی منسوخی کیلئے سپریم کورٹ میں انڈین یونین مسلم لیگ کی درخواست داخل

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو ہدایت دے کہ موجودہ رٹ پٹیشن پر فیصلہ آنے تک کسی بھی مذہب یا فرقے کے رکن کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی جاسکتی۔

نئی دہلی: مرکزی حکومت کی طرف سے پیر (11 مارچ) کو مطلع کردہ شہریت ترمیمی رولز 2024 کے نفاذ پر روک لگانے کی گزارش کرتے ہوئے کیرالہ کی انڈین یونین مسلم لیگ اور دیگر نے سپریم کورٹ میں عرضیاں دائر کی ہیں۔

متعلقہ خبریں
سرکاری اسکیمات کو موثر طریقہ سے نافذ کرنے کے اقدامات، اضلاع میں سینئر آئی اے ایس آفیسرس کا بطور اسپیشل آفیسر تقرر
محمد شکیل ایڈوکیٹ کا ایچ سی یو کا دورہ، طلبہ انتخابات سے قبل ایم ایس ایف امیدوار کو مکمل حمایت
مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف
کشمیر اسمبلی میں 5 ارکان کی نامزدگی سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ

عرضی میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو ہدایت دے کہ موجودہ رٹ پٹیشن پر فیصلہ آنے تک کسی بھی مذہب یا فرقے کے رکن کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی جاسکتی۔

درخواست میں مرکزی حکومت کو شہریت ترمیمی قانون 2024 اور متعلقہ قوانین یعنی شہریت ایکٹ 1955، پاسپورٹ ایکٹ 1920، غیر ملکی ایکٹ 1946 اور اس کے تحت بنائے گئے کسی بھی ضوابط یا حکم کے تحت کسی کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی جاسکتی ہے۔

سی اے اے ان افراد کو شہریت دینے کی تجویز پیش کرتا ہے جو افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی یا عیسائی برادریوں سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی تارکین وطن ہیں جو 31 دسمبر 2014 کو یا اس سے پہلے ہندوستان میں داخل ہوئے تھے۔