یوکرین کیخلاف جنگ میں شمولیت: ہندوستانیوں کو احتیاط برتنے وزارت خارجہ کا مشورہ
ہندوستانی حکومت نے روس میں رہنے والے لوگوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ حکومت نے جمعہ کو ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ احتیاط برتیں اور یوکرین جنگ سے دور رہیں۔
نئی دہلی: روس اور یوکرین کے درمیان 2 سال سے جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں اب تک 20 ہزار سے زائد شہری اور فوجی مارے جا چکے ہیں۔ اسی دوران ایک خبر آئی کہ ہندوستانیوں کو نوکریوں کے بہانے روس میں بلا کر یوکرین کے خلاف جنگ لڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا، ہندوستانی حکومت نے روس میں رہنے والے لوگوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ حکومت نے جمعہ کو ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ احتیاط برتیں اور یوکرین جنگ سے دور رہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، "ہمیں معلوم ہے کہ کچھ ہندوستانی شہریوں نے روسی فوج میں معاون ملازمتوں کے لیے سائن اپ کیا ہے۔
ہندوستانی سفارت خانہ ان کی جلد رہائی کے لیے متعلقہ روسی حکام کے ساتھ باقاعدگی سے یہ معاملہ اٹھاتا ہے۔ ہم تمام ہندوستانی شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اس تنازعہ سے دور رہیں۔”
اطلاعات کے مطابق 4 ہندوستانیوں کو روس یوکرین سرحد پر روسی فوجیوں سے لڑنے پر مجبور کیا گیا۔ ان میں سے ایک تلنگانہ اور تین کرناٹک سے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ کب کی بات ہے۔ روس اور یوکرین کی سرحد پر 18 ہندوستانی شہری پھنسے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ایک ایجنٹ نے انکشاف کیا کہ نومبر 2023 سے تقریباً 18 ہندوستانی شہری روس-یوکرین سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ ماریوپول، کھارکیو، ڈونیٹسک، روستوو آن ڈان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان لوگوں کے اہل خانہ نے بتایا کہ دسمبر 2023 میں کچھ ایجنٹوں نے دھوکہ دہی سے ہندوستانیوں کو نوکریوں کے نام پر روس بھیجا تھا۔ اب یہ ہندوستانی مدد کی التجا کر رہے ہیں۔
اس ہفتہ کے شروع میں، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر پر زور دیا تھا کہ وہ 4 ہندوستانیوں کو بچائیں جنہیں مبینہ طور پر روسی فوج میں بھرتی ہونے اور یوکرین کے خلاف جنگ میں لڑنے کے لیے مجبور کیا گیا تھا۔
جے شنکر کو ٹیگ کرتے ہوئے اویسی نے ٹویٹ کیا، "براہ کرم ان لوگوں کو گھر واپس لانے کے لیے اپنے اچھے طریقہ کار کا استعمال کریں۔ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ ان کے افراد خاندان بھی کافی پریشان ہیں۔”
تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے اپنے بھائی کو میسج کرکے اس کی حالت سے آگاہ کیا تھا۔ سفیان نامی شخص بھی روس میں پھنسا ہوا ہے۔ تلنگانہ کے نارائن پیٹ ضلع کے رہنے والے 22 سالہ محمد سفیان اور کرناٹک کے کلبرگی کے رہنے والے تین دیگر ہندوستانیوں نے یہ پیغام اپنے اہل خانہ کو بھیجا تھا، جس کی وجہ سے یہ معاملہ سامنے آیا۔
ان کے بھائی عمران نے ‘بابا ولاگز’ کے نام سے یوٹیوب چینل چلانے والے فیصل خان سے وابستہ ایجنٹوں کے مکروہ ہتھکنڈوں کا انکشاف کیا ہے۔ ان لوگوں کو ماسکو میں سیکیورٹی ایجنٹ کے طور پر ملازمتوں کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن بعد میں انہیں روسی فوج میں بھرتی کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ خیال کیا جاتا ہے کہ 60 دیگر ہندوستانیوں کو بھی ویگنر آرمی میں شامل ہونے کا جھانسہ دیا گیا ہے۔ مہاراشٹر کے ایک شخص نے ان لوگوں کو ایک کنٹریکٹ پیپر پر دستخط کرنے کے لیے بلایا تھا۔ معاہدہ روسی زبان میں لکھا گیا تھا۔ دستخط لیتے وقت ان لوگوں کو بتایا گیا کہ وہ روس میں ہیلپر کی نوکری سے متعلق کاغذ پر دستخط کر رہے ہیں۔