حضرت بل میں تختی نصب کرنا غیر ضروری تھا: فاروق عبداللہ
نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ درگاہ حضرت بل عوام کی امانت ہے اور اس درگاہ کی تعمیر کشمیری عوام کی قربانیوں اور محنت سے ہوئی ہے۔
سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ درگاہ حضرت بل عوام کی امانت ہے اور اس درگاہ کی تعمیر کشمیری عوام کی قربانیوں اور محنت سے ہوئی ہے۔
اننت ناگ میں اتوار کے روز نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حضرتبل درگاہ میں نصب قومی نشان (اشوک چکر) کے حوالے سے کہا:’حضرتبل میں جو ہوا وہ غلط تھا۔ وہ بورڈ لگانا ہی نہیں چاہئے تھا۔ یہ درگاہ یہاں کے عوام کے خون پسینے اور پیسوں سے بنی ہے، کسی کی ذاتی مہربانی سے نہیں۔‘
انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے دور میں جب اس درگاہ کی تعمیر کے لئے فنڈز جمع کئے جا رہے تھے تو حبہ کدل میں ایک عورت اپنے گھر سے برتن لے کر آئی اور میرے والد کو دیے تاکہ اس عظیم درگاہ کی تعمیر میں مدد ہو سکے۔ یہ اس بات کی گواہی ہے کہ درگاہ عوامی قربانیوں سے تعمیر ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا:’جب درگاہ بنی تو میرے والد (شیخ محمد عبداللہ) نے کبھی اپنا نام تختی پر نہیں لکھوایا۔ لیکن آج جو غلطی ہوئی کہ تختی پر قومی نشان کندہ کیا گیا، اسے عوام نے پسند نہیں کیا۔ یہ اقدام غیر ضروری تھا اور لوگوں نے اسے غلط سمجھا۔‘
قابل ذکر ہے کہ حضرتبل درگاہ میں نصب ایک افتتاحی تختی پر کندہ قومی نشان (اشوک چکر) کو جمعہ کے روز کچھ نمازیوں نے ہٹا دیا تھا، جس کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے کارروائی شروع کی ہے۔ اس واقعے نے وادی بھر میں سیاسی اور سماجی سطح پر ہلچل پیدا کر دی ہے۔