امریکہ و کینیڈا
ٹرینڈنگ

ماں نے شیر خوار بیٹی کو جھولے میں ڈالنے کے بجائے جلتے تندور میں ڈال دیا

کنساس سٹی پولیس نے واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماریہ تھامس اپنی بیٹی کو سونے کے لیے پالنے میں رکھ رہی تھی لیکن انجانے میں جھولے کی جگہ بچی تندور میں گر گئی۔

واشنگٹن: ماں کی غفلت نے اس کے بچی کی جان لے لی پالنا سمجھ کر شیر خوار کو تندور (اوون) میں ڈال دیا جو جھلس کر ہلاک ہو گئی۔ کبھی کبھار غفلت زندگی بھر کا غم بن جاتی ہے جیسا کہ اس ماں کے ساتھ ہوا جس نے سنگین غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ایک ماہ کی شیر خوار بچی کو جھولے میں دالنے کے بجائے تندور میں ڈال دیا جس کے نتیجے میں وہ جھلس کر ہلاک ہو گئی۔

متعلقہ خبریں
بھینسہ میں آن لائن سٹہ گینگ کا پردہ فاش،اہم رکن گرفتار ،دیڑھ کروڑ کا سونا، نقدی و دستاویزات برآمد
جسٹس سید شاہ محمد قادری کی بڑی صاحبزادی کا انتقال
انجینئرنگ کالج میڑچل میں طالبات کی خفیہ فلمبندی کیس میں دو گرفتار
بیٹی اور داماد پر قاتلانہ حملہ، مادھوی کے باپ کو 10 سال قید کی سزا
ماونواز لیڈر کشن جی کی اہلیہ سجاتکا زیرحراست!

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ دل خراش مگر حیران کن واقعہ امریکہ کی ریاست میسوری میں پیش آیا جہاں ماں نے لاپروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ایک ماہ کی بچی کو جھولا سمجھ کر جہاں رکھا وہ گرم تندور تھا۔ بچی کو فوری طور  پر تندور سے نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دے دیا۔

کنساس سٹی پولیس نے واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماریہ تھامس اپنی بیٹی کو سونے کے لیے پالنے میں رکھ رہی تھی لیکن انجانے میں جھولے کی جگہ بچی تندور میں گر گئی۔

بچی کو جب تندور سے نکالا گیا تو اس کے کپڑے اور ڈائپر جل چکے تھے، گھر میں دھوئیں کی بو آ رہی تھی۔ پولیس نے مزید بتایا کہ بچہ سانس نہیں لے رہا تھا اور اسے ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد مردہ قرار دے دیا۔

متوفی بچی کے دادا کا کہنا ہے کہ جمعہ کی دوپہر ایک بجے ماریہ نے انہیں فون کر کے بچی کے بارے میں تشویشناک خبر دی اور جب  میں گھر پہنچا  تو وہاں دھواں بھرا ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ماں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس میں اس پر بچے کی فلاح و بہبود کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی ریاست میسوری میں بچوں کو خطرے میں ڈالنا سنگین جرم ہے جس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم کو 10 سے 30 سال تک قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب جیکسن کاؤنٹی کے پراسیکیوٹر جین پیٹرز بیکر نے بچی کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم اس سانحے کی بھیانک نوعیت کو تسلیم کرتے ہیں اور اس قیمتی جان کے ضیاع سے ہمارے دل دہل گئے ہیں۔ ہمیں فوجداری نظام انصاف پر بھروسہ ہے کہ وہ ان خوفناک حالات کا مناسب جواب دے گا۔