حیدرآباد

بس پاس کی شرحوں میں اضافہ کیخلاف  کویتا کی قیادت میں بس بھون کا محاصرہ، صدر تلنگانہ جاگروتی گرفتار

رکن کونسل کویتا نے بس بھون کا گھیراؤ کرتے ہوئے عوامی مسائل پر حکومت کی بے حسی پر شدید تنقید کی۔ پولیس نے مظاہرہ کے دوران کویتا کو حراست میں لے لیا اور کنچن باغ پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں آر ٹی سی بس پاس کی شرحوں میں بے تحاشہ اضافہ کیخلاف صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا کی قیادت میں آج بس بھون کے سامنے شدید احتجاج منظم کیا گیا۔  احتجاج میں جاگروتی کے درجنوں کارکنوں نے حصہ لیااورحکومت کے  فیصلہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔

متعلقہ خبریں
وزیر اے لکشمن کمار کی 41ویں آل انڈیا سنٹرل جُلوسِ واپسی اہلِ حرم میں شرکت کی یقین دہانی
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ
دوسروں کا دل رکھنے اور خوشی بانٹنے کے اثرات زیر عنوان مولانا مفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
اللہ کی عطا کردہ صلاحیتیں — ایک غور و فکر کی دعوتخطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز کا خطاب
پرفتن دور میں نونہالانِ امت کو دینی تعلیمات سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت: مولانا محمد حبیب الرحمٰن حسامی

رکن کونسل کویتا نے بس بھون کا گھیراؤ کرتے ہوئے عوامی مسائل پر حکومت کی بے حسی پر شدید تنقید کی۔ پولیس نے مظاہرہ کے دوران کویتا کو حراست میں لے لیا اور کنچن باغ پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔

اس موقع پر صدر تلنگانہ جاگروتی کویتا نے کہا کہ آر ٹی سی بس پاس کی شرحوں میں اضافہ عوام پر ایک بھاری بوجھ ہے۔ اس فیصلہ سے بالخصوص طلباء اور چھوٹے ملازمین پر شدید مالی بوجھ پڑے گا۔

 انہوں نے کہا کہ بس پاس کی قیمت میں اضافہ سے ایک عام مسافر پر ماہانہ تقریباً 300 روپئے کا اضافی بوجھ عائد ہوگا جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔کویتا نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی کہ ریاست کے کئی علاقوں میں طلبہ کے لئے بسیں تک دستیاب نہیں ہیں، جس کی وجہ سے تعلیمی سفر متاثر ہو رہا ہے۔

انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیاکہ وہ مسلسل عوام کو لوٹنے کی عادی ہو چکی ہے۔انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ فوراً اضافی قیمتوں کو واپس لیا جائے اور عوام کو مالی بوجھ سے نجات دی جائے۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر حکومت  اس فیصلہ پر نظرثانی نہیں کرتی ہے تو احتجاجی مظاہروں میں مزید شدت پیدا کی جائے گی ۔