شمالی بھارت

گیان واپی مسجد میں مبینہ شیولنگ کا سائنسی سروے کرنے الہ آباد ہائیکورٹ کا حکم

ہائیکورٹ نے ڈسٹرکٹ جج کے حکم کو بھی ایک طرف رکھ دیا، جس میں اُنہوں نے کاربن ڈیٹنگ کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔ عدالت نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے کہاکہ لنگم کو ختم کئے بغیر سائنسی طورپر اس کی جانچ کرے۔

الہ آباد: الہ آباد ہائیکورٹ نے جمعہ کو گیان واپی مسجد اور وشواناتھ مندر تنازعہ کیس میں اہم فیصلہ سنایا۔ عدالت نے گیان واپی مسجد میں سروے کے دوران پائے گئے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
وضوخانے کا سروے، انجمن انتظامیہ کو نوٹس
گیان واپی سروے رپورٹ فریقین کو دی جائے گی
اب گیان واپی مسجدکے وضوخانہ کے سروے کا مطالبہ
سرکاری عہدیداروں کو معمول کی کارروائی کے طور پر طلب نہیں کیا جاسکتا: سپریم کورٹ
متھرا شاہی عیدگاہ سروے، الٰہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ محفوظ

 ہائیکورٹ نے ڈسٹرکٹ جج کے حکم کو بھی ایک طرف رکھ دیا، جس میں اُنہوں نے کاربن ڈیٹنگ کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔ عدالت نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے کہاکہ لنگم کو ختم کئے بغیر سائنسی طورپر اس کی جانچ کرے۔

الہ آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اروند کمار مشرا کی بنچ نے اے ایس آئی کی رپورٹ کی بنیاد پر مبینہ شیولنگ کے سائنسی سروے کی جانچ کا حکم دیا۔ دراصل، وارانسی کی ماتحت عدالت نے جمود برقرار رکھنے کے سپریم کورٹ کے حکم کی وجہ سے کاربن ڈیٹنگ ٹسٹ کرانے سے انکار کردیا تھا، اسے چیلنج کیا گیا تھا۔

یہ شیولنگ 16 مئی 2022 کو گیان واپی کیمپس کے وضو خانہ میں پایاگیا تھا۔ وارانسی کے ضلع جج نے کاربن ڈیٹنگ کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

ڈسٹرکٹ جج وارانسی کے 14 اکتوبر 2022 کے فیصلہ کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ سول نظر ثانی درخواست گزار لکشمی دیوی، سیتا ساہو، منجو ویاس اور ریکھا پاٹھک کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل کے بعد اسے منظور کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔

سائنسی سروے کے ذریعہ اس بات کا پتہ لگانا ہوگا کہ مبینہ شیولنگ کتنی پرانی ہے، کیا یہ درحقیقت شیو لنگ ہے یا کچھ اور ۔ اے ایس آئی نے جمعرات کو اپنی رپورٹ سیل بند لفافے میں عدالت میں پیش کی تھی۔

ریاستی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکےٹ جنرل ایم سی چترویدی اور چیف اسٹینڈنگ کونسل بپن بہاری پانڈے نے درخواست پر اپنا موقف پیش کیا۔ ایڈوکےٹ ہری شنکر جین اور وشنو شنکر جین ہندو کی طرف سے تھے۔ جبکہ گیان واپی مسجد کی جانب سے ایس ایف اے نقوی نے کیس پیش کیا۔

اس سے قبل 20 مارچ کو ہوئی ایک سماعت میں، عدالت نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا ( اے ایس آئی) سے پوچھا تھا کہ کیا شیو لنگ کو نقصان پہنچائے بغیر کاربن ڈیٹنگ کی جاسکتی ہے؟

درخواست گزار وکیل وشنو شنکر جین نے کہاکہ اس جانچ کے ذریعہ شیولنگ کی عمر کا پتہ چل سکے گا لیکن اب تک اے ایس آئی نے ہائیکورٹ میں کوئی جواب داخلنہیں کیا ہے۔