تلنگانہ

محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں نے دریائے گوداوری کے پانی کورنگانائک ساگر میں چھوڑا

نظر سابق وزیرہریش راو نے ریاستی حکومت سے خواہش کی تھی کہ وہ اننت ساگراورمڈمانیر سے 1.5ٹی ایم سی پانی کو لفٹ کروائے تاکہ کسانوں کی ضروریات کی تکمیل ہوسکے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں نے اننت ساگرریزروائر سے دریائے گوداوری کے پانی کولفٹ کرتے ہوئے رنگانائک ساگر میں چھوڑنے کے کام کا آغاز کیا۔تین پمپس کو چلاتے ہوئے جمعرات کی صبح 8.30بجے یہ پانی لفٹ کیاگیا۔عہددار، رنگانائک ساگر کو ایک ٹی ایم سی فیٹ پانی آئندہ تین دنوں تک لفٹ کروانے کا کام کریں گے۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ

اس پراجکٹ کی مکمل گنجائش 3ٹی ایم سی فیٹ کے برخلاف 1.5ٹی ایم سی پانی ہے۔چونکہ سدی پیٹ میں ربیع کے موسم میں دھان کی پیداوار کاکام ہورہا ہے اسی کے پیش نظر سابق وزیرہریش راو نے ریاستی حکومت سے خواہش کی تھی کہ وہ اننت ساگراورمڈمانیر سے 1.5ٹی ایم سی پانی کو لفٹ کروائے تاکہ کسانوں کی ضروریات کی تکمیل ہوسکے۔