دہلی

ماہنامہ آجکل کے سابق مدیر شہباز حسین کا مختصر علالت کے بعد انتقال

ماہنامہ آجکل کے اعزازی مدیر حسن ضیاء نے سابق مدیر آجکل جناب شہباز حسین کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شبہباز حسین کی شخصیت میں وقار اور توازن اور میانہ روی تھی۔

نئی دہلی: ماہنامہ آجکل کے سابق مدیر شہباز حسین کا مختصر علالت کے بعد یہاں کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں لنگ انفیکشن کے سبب کل انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 92 برس تھی۔ پسماندگان میں تین بیٹے ایک بیٹی ہے۔

متعلقہ خبریں
ملگ میں پرچم کا پول برقی تاروں سے ٹکراگیا، 2ہلاک
6سال سے کوما میں موجود لڑکے کی موت، والدین کا ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
آسٹریلیا کے سابق کرکٹر برائن بوتھ چل بسے
پانی کے گڑھے میں گرکر 6 سالہ لڑکا ہلاک
نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے چیتا ہلاک

خاندانی ذرائع کے مطابق 15 دن قبل یہاں کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں لنگ انفیکشن کے سبب داخل کرایا گیا تھا۔ وہ گزشتہ دو دن سے وینٹی لیٹر پر تھے اور انفیکشن سے جانبر نہ ہوسکے اور انتقال ہوگیا۔

ان کی تدفین بعد نماز ظہر بٹلہ ہاوس قبرستان میں عمل میں آئی۔ ان کی تدفین میں سرکردہ لوگوں نے شرکت کی۔ ذرائع نے بتایا کہ ان کی قل کی رسم 12 بجے ذاکر باغ میں ادا کی جائے گی۔

شہباز حسین پہلی بار بال مکند عرش ملسیانی کی سبکدوشی پر نومبر،1967میں مدیر بنے اور اپریل 1972تک اس عہدہ پر رہے۔ دوسری بار ایمرجینسی کے دور میں اپریل1976میں مدیر بنائے گئے۔ مارچ، 1981تک اس عہدہ پر فائزرہے بعد میں ترقی پانے کے سبب ان کا تبادلہ ہوگیاتھا۔

انہوں نے ترقی اردو بیورو میں پرنسپل پبلی کیشن آفیسر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ آخری عمر تک علمی ادبی سرگرمیوں میں پیش پیش رہتےتھے۔ ان کی رہائش گاہ پر متعدد بار ادبی پروگرم اور مشاعرے ہوئے۔

ماہنامہ آجکل کے اعزازی مدیر حسن ضیاء نے سابق مدیر آجکل جناب شہباز حسین کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شبہباز حسین کی شخصیت میں وقار اور توازن اور میانہ روی تھی۔

 وہ مرنجان مرنج اور ہر دلعزیز شخصیت تھے۔ انھوں نے دس سال آجکل میں مدیر کی حیثیت سے کام کیا اوران کے دور میں ہر موضوع اور مکتب فکر کے ساتھ انصاف ہوا۔انھوں نے اپنے دور میں یادگار خاص شمارے بھی شائع کئے، جو ادبی تاریخ اورادبی صحافت کا زریں باب ہیں۔

دہلی حکومت کے ڈپٹی ڈائرکٹر اور ماہنامہ دلی کے سابق ایڈیٹر سید ضیا الرحمان غوثی نے ان کے انتقال شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ان سے بہت ہی ذاتی مراسم تھے۔ان کی بیشتر محفل میں شریک ہوتے تھے۔ ان کے انتقال کو انہوں نے ذاتی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت زندہ دل انسان تھے۔

a3w
a3w