مہاراشٹرا

کیا مدرسہ ٹیچرس کی تنخواہ بڑھانا، ووٹ جہاد نہیں؟شیوسینا قائد سنجے راوت کا سوال (ویڈیو)

شیوسینا(یو بی ٹی) قائد سنجے راوت نے جمعرات کے دن مہاراشٹرا کی ایکناتھ شنڈے حکومت کو نشانہ ئ تنقید بنایا اورپوچھا کہ مدرسہ ٹیچرس کا اعزازیہ اور تنخواہیں بڑھانے کا فیصلہ کیا ”ووٹ جہاد“نہیں ہے؟۔

ممبئی/ ناگپور(پی ٹی آئی) شیوسینا(یو بی ٹی) قائد سنجے راوت نے جمعرات کے دن مہاراشٹرا کی ایکناتھ شنڈے حکومت کو نشانہ ئ تنقید بنایا اورپوچھا کہ مدرسہ ٹیچرس کا اعزازیہ اور تنخواہیں بڑھانے کا فیصلہ کیا ”ووٹ جہاد“نہیں ہے؟۔

متعلقہ خبریں
مہاراشٹرا اسٹیٹ اِسکلس یونیورسٹی رتن ٹاٹا سے موسوم
اجیت پوار کو مہایوتی سے نکال باہر کیا جائے گا: سنجے راوت
اُدھو ٹھاکرے ہسپتال میں داخل
نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک میں لوگ خوفزدہ ہیں:کجریوال
انڈیا اتحاد اپنے امیدوار وزارت عظمیٰ کا اعلان جلد کردے گا: سنجے راوت

انہوں نے کہا کہ مکھیہ منتری لڑکی بہن یوجنا جیسی اسکیموں پر عمل آوری یا مولانا آزاد فینانشیل کارپوریشن کا ورکنگ کیپٹل 700 کروڑ روپے سے بڑھاکر ایک ہزار کروڑ روپے کردینے کا فیصلہ سیاسی حساب کتاب ذہن میں رکھ کر کیا جارہا ہے۔ ریاست میں اسمبلی الیکشن آئندہ ماہ ہوسکتا ہے۔

موجودہ اسمبلی کی میعاد 26 نومبر کو مکمل ہوجائے گی۔ سنجے راوت نے کہا کہ کیا یہ ووٹ جہاد نہیں ہے؟۔ بچوں کو پڑھانے والوں کی تنخواہ بڑھنی چاہئے لیکن یہ کام ہم نے کیا ہوتا تو بی جے پی اسے ووٹ جہاد کہتی۔ پلٹ وار کرتے ہوئے سینئر بی جے پی قائد کرٹ سومیا نے کہا کہ حکومت نے اُدھو ٹھاکرے اور سنجے راوت کی تنخواہ نہیں بڑھائی ہے جن کی پارٹی نے لوک سبھا الیکشن میں ووٹ جہاد کیا تھا۔

بی جے پی کی مہایوتی حکومت صحت اور تعلیم کے معاملہ میں مذہب کی بنیاد پر بھیدبھاؤ نہیں کرتی۔ قبل ازیں اسی ماہ مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس نے ریاست میں لوک سبھا الیکشن میں مہایوتی کی ہار کے لئے ووٹ جہاد کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

اسی دوران مرکزی وزیر رام داس اٹھاؤلے نے جمعہ کے دن مدرسہ ٹیچرس کے اعزازیہ میں اضافہ کے مہاراشٹرا کابینہ کے فیصلہ کا یہ کہتے ہوئے خیرمقدم کیا کہ اس اقدام سے ثابت ہوتا ہے کہ مہایوتی حکومت مسلم دشمن نہیں ہے۔ ممبئی میں میڈیا سے بات چیت میں مرکزی مملکتی وزیر سماجی انصاف نے کہا کہ ان کے خیال میں مہایوتی حکومت سبھی مذاہب کے ماننے والوں کا احترام کرتی ہے۔ مدرسہ ٹیچرس کا اعزازیہ بڑھانے کا فیصلہ اچھا ہے۔

اٹھاؤلے کی آر پی آئی(اے) مہایوتی حکومت کاحصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اپنے انتخابی نشان پر الیکشن لڑے گی۔ اس نے 10 نشستیں مانگی ہیں۔ مہاراشٹرا کابینہ نے ڈی ایڈ ڈگری والے مدرس ٹیچرس کا اعزازیہ 6 ہزار سے بڑھاکر 16 ہزار روپے اور بی اے‘ بی ایڈ اور بی ایس سی ڈگری ہولڈر مدرسہ ٹیچرس کا اعزازیہ 8 ہزار سے بڑھاکر 18 ہزار روپے کردینے کا فیصلہ کیا ہے۔

Source: @RavinderKapur2