مشرق وسطیٰ

اسرائیل نے لبنان میں متعدد شہروں اور بستیوں پر حملے کیے

اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان کے کم از کم پانچ قصبوں اور بستیوں کو نشانہ بنایا۔

بیروت: اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان کے کم از کم پانچ قصبوں اور بستیوں کو نشانہ بنایا۔ یہ اطلاع لبنانی نشریاتی ادارے المنار نے اتوار کے روز اپنی رپورٹ میں دی ہے۔

متعلقہ خبریں
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
حماس کا سرکردہ رہنما غازی حماد لبنان سے قطر منتقل
غزہ میں پہلا روزہ، اسرائیل نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس

اسرائیلی فوج نے ہفتہ کے روز کہا تھا کہ گولان کی پہاڑیوں پر حملے میں 12 نوجوان اور بچے مارے گئے تھے۔ لبنانی تحریک حزب اللہ نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ اس کے باوجود اسرائیلی حکام نے حزب اللہ اور لبنان کے خلاف جنگ شروع کر دیا ہے۔

نشریاتی ادارے کے مطابق، اسرائیلی جنگی طیاروں نے "جنوبی لبنان کے شہر خیام اور کفرکیلہ” کے ساتھ ہی جنوبی لبنان کے ضلع طائر میں "عباسییہ اور برج الشمالی شہروں کے مضافات میں” فضائی حملے کیے۔ اس کے علاوہ طائر حرفہ گاؤں میں میزائیل داغے گئے۔

قابل ذکر ہے کہ 1967 تک، گولان کی پہاڑیاں شام کے صوبہ قنیطرہ کا حصہ تھیں، جہاں بنیادی طور پر عرب نسلی مذہبی طبقے دروز آباد تھے۔

1967 کی چھ روزہ جنگ کے بعد 1973 میں چوتھی عرب-اسرائیل جنگ کے دوران اس اسٹریٹجک علاقے کے دو تہائی حصے پر اسرائیل نے قبضہ کر لیا تھا۔

1981 میں یہودی ریاست نے یکطرفہ طور پر اس علاقے پر اپنی خودمختاری کا اعلان کیا لیکن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گولان کی پہاڑیوں کو شام کے زیر قبضہ علاقہ سمجھتے ہوئے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کیا۔

a3w
a3w