اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فاسفورس بم استعمال کئے گئے، ہیومن رائٹس واچ نے تصدیق کردی
ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے لبنان اور غزہ پر حملوں کیلئے ممنوعہ فاسفورس بموں کا استعمال کیا گیا ہے جو کہ بڑے پیمانے پر عام لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔

واشنگٹن: ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنانی سرحد پر حملوں کیلئے ممنوعہ سفید فاسفورس بم استعمال کیے جانے کی تصدیق کردی۔
ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے لبنان اور غزہ پر حملوں کیلئے ممنوعہ فاسفورس بموں کا استعمال کیا گیا ہے جو کہ بڑے پیمانے پر عام لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔
ہیومن رائٹس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ اور اسرائیل لبنان سرحد پر دیہی علاقوں میں ممنوعہ فاسفورس بموں کے استعمال کی تصدیق ہو گئی ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوجی حکام نے ہیومن رائٹس واچ کے بیان پر ردعمل دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ تاحال ان کے علم میں نہیں ہے کہ غزہ پر حملوں کے دوران فاسفورس بم استعمال کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل فلسطین کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے علاقوں پر ممنوعہ فاسفورس بم استعمال کیے جا رہے ہیں۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قابض اسرائیلی افواج کی جانب سے شمالی غزہ کے علاقے الکرامہ میں بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ فاسفورس بم استعمال کیے گئے۔
یاد رے کہ ممنوعہ وائٹ فاسفورس سے زمین پر وسیع علاقے میں آگ بھڑک اٹھتی ہے، انسانی جسم کے پٹھوں اور ہڈیوں تک کو جلا دیتا ہے۔