اسرائیل کا ’وائٹ فاسفورس‘ گرا کر غزہ میں زمینی حملہ کا تجربہ
شمالی غزہ میں زیادہ مہلک رفتار سے بمباری کی جا رہی ہے۔اسرائیلی فوج نے زمینی دستے بھی غزہ کی پٹی میں گھسنے کی اطلاعات ہیں اور فوج نے باضاطہ حملہ کے لیے پیش قدمی کی تیاری کر لی ہے۔
غزہ: 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد غزہ کی پٹی میں رات گئے اب تک کے سب سے زیادہ پرتشدد لمحات دیکھے گئے ہیں کیونکہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر بڑے پیمانہ پر فضائی، زمینی اور سمندری اطراف سے حملے شروع کر رکھے ہیں۔
اسرائیل نے شمالی اور جنوبی غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں پر پرتشدد حملے اور تباہ کن بمباری شروع کی۔ شمالی غزہ میں زیادہ مہلک رفتار سے بمباری کی جا رہی ہے۔اسرائیلی فوج نے زمینی دستے بھی غزہ کی پٹی میں گھسنے کی اطلاعات ہیں اور فوج نے باضاطہ حملہ کے لیے پیش قدمی کی تیاری کر لی ہے۔
اس تیاری کے ضمن میں رات گئے اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں حماس کی سرنگوں پر وائٹ فاسفورس سے حملے کیے۔ ماہرین کا کہنا ہیکہ ان حملوں کا مقصد غزہ کی پٹی پر زمینی چڑھائی کا تجربہ کرنا ہے۔العربیہ/الحدث کے مشیر برائے عسکری امور ریاض قہواجی نے ہفتہ کے دن ایک وضاحت میں کہا ہے کہ رات کو غزہ میں جو کچھ ہوا وہ اسرائیلی فوج کی یونٹوں کی طرف سے ایک ’ٹیسٹ‘ تھا۔
وہ غزہ میں زمینی کارروائی سے قبل کچھ تجربات کرنا چاہتے ہیں تاکہ حماس کے زیر زمین ٹھکانوں کو تباہ کیا جا سکے۔قہواجی کے مطابق اس تجربے کا مقصد سرنگوں تک پہنچنا ہے، جہاں فوجی کمانڈ کے مراکز، میزائل اور جارحانہ ہتھیار موجود ہیں۔
دریں اثناء حماس نے ہفتہ کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں اس کے جنگجو اسرائیلی فوج کے فضائی اور زمینی حملوں میں توسیع کے بعد "مکمل طاقت” کے ساتھ اسرائیل کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔حماس نے کہا کہ "القسام بریگیڈ اور دیگر تمام مزاحمتی دھڑے دراندازیوں کا مقابلہ کرنے اور اسے ناکام بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کوئی فوجی کامیابی حاصل نہیں کر سکیں گے۔حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے جمعہ کو رات دیر گئے اطلاع دی کہ اس کے جنگجوؤں کی اسرائیلی فوج کے ساتھ شمال مشرقی غزہ کے قصبے بیت حنون اور وسطی پٹی میں بریج میں جھڑپیں ہوئی ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ایڈمرل ڈینیئل ہاگری کی جانب سے کل شام ٹیلی ویڑن پر نشر ہونے والے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ زمینی افواج نے اپنی کارروائیوں میں توسیع کر دی ہے۔ یہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ آیا طویل انتظار کے بعد زمینی حملہ شروع ہو گیا ہے؟۔
انہوں نے مزید کہا کہ فضائیہ نے حماس کی طرف سے کھودی گئی سرنگوں اور دیگر انفراسٹرکچر پر شدید حملے کیے ہیں۔دریں اثنا مرکز اطلاعات فلسطین نے ہفتہ کو علی الصبح اطلاع دی کہ اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ پر سفید فاسفورس بم برسائے۔
غزہ پر ہوائی اور زمینی راستے سے ہونے والی پرتشدد بمباری کے بعد ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں اور فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے اعلان کیا کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجہ میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس منقطع کر دی گئی ہے۔ہلال احمر نے کہا کہ اس کے غزہ میں اپنے آپریشن روم کے ساتھ ساتھ وہاں کام کرنے والی ٹیموں کے ساتھ تمام مواصلاتی رابطے مکمل طور پر منقطع کر دیے ہیں۔