کشمیر میں 29 جنوری سے 5 فروری تک موسم خراب رہنے کا امکان
ان کا کہنا ہے کہ اس دوران بالائی علاقوں میں کہیں کہیں درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے۔
سری نگر: خشک موسم کے بیچ محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں 29 جنوری کی شام سے 5 فروری کی سہہ پہر تک برف وباراں کی پیش گوئی کی ہے۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں 29 کی شام تک موسم عام طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ 29 جنوری کی شام سے مغربی ہوائیں وادی میں داخل ہوسکتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ان مغربی ہوائوں کے نتیجے میں وادی میں 29 جنوری کی شام سے 31 جنوری تک کہیں کہیں ہلکی برف باری یا بارشوں کا امکان ہے۔
موصوف ترجمان نے بتایا کہ وادی میں یکم اور 2 فروری کو موسم ابر آلود رہ سکتا ہے اور کہیں کہیں ہلکی برف باری یا بارشوں کا امکان ہے اور اس دوران کچھ بالائی و درمیانی علاقوں میں درمیانی درجے کی برف باری یا بارشیں ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 3 فروری کو بھی موسم ابر آلود رہنے کے ساتھ کہیں کہیں ہلکی برف باری یا بارشیں متوقع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بعد ازاں 4 فوری سے 5 فروری کی سہہ پپر تک بھی کہیں کہیں ہلکی برف باری یا بارشوں کا امکان ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس دوران بالائی علاقوں میں کہیں کہیں درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے۔
محکمے نے اپپنی ایڈوائزری میں کہا ہے کہ 29 جنوری کے بعد وادی میں شبانہ درجہ حرارت میں 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ متوقع ہے۔
انہوں نے سیاحوں، مسافروں اور ٹرانسپورٹروں سے موسمیاتی ایڈئوئزری پپر عمل کرنے کو کہا ہے۔
ادھر وادی میں شبانہ درجہ حرارت میں قدرے بہتری واقع ہونے کے باوجود ٹھٹھرتی شبانہ سردیوں کا زور جاری ہے۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سری نگر میں 21 دسمبر کو شبانہ درجہ حرارت منفی 8.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوکر رواں موسم کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جو گذشتہ 133 برسوں میں سری نگر میں ماہ دسمبر میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا کم ترین درجہ حرارت ہے۔
سری نگر میں سال 1974 کے ماہ دسمبر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور 13 دسمبر سال 1964 کو شبانہ درجہ حرارت منفی 12.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی6.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے ایک اور سیاحتی مقام سونہ مرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی6.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی4.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی4.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور بانڈی پورہ اضلاع میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی3.4 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی4.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
وسطی کشمیر کے بڈگام اور گاندربل اضلاع میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی5.1 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی3.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
جنوبی کشمیر کے پلوامہ، کولگام اور شوپیاں اضلاع میں شبانہ درجہ حرارت بالترتیب منفی5.6 ڈگری سینٹی گریڈ، منفی3.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی5.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی11.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی13.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
سائبیریا کے بعد دنیا کے دورے سرد ترین علاقہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 22.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں سردیوں کا باد شاہ چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے جو 21 دسمبر سے شروع ہوکر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔ یہ چلہ ٹھٹھرتی سردیوں اور بھاری باری کے لئے مشہور ہے اور اس کے بعد 20 دنوں پر محیط چلہ خورد شروع ہوجاتا ہے۔
دریں اثنا وادی میں منگل کو بھی صبح سے ہی دھوپ چھائی رہی جس سے لوگوں کو پارکوں، صحنوں وغیرہ میں بیٹھے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔