شمالی بھارت

بی جے پی کی جیت کے سلسلہ پر روک لگانا ضروری:بدر الدین اجمل

آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) کے صدر بدر الدین اجمل نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ آسام میں آنے والے ضمنی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو نشستیں جیتنے سے روکنے کے لیے ان کی پارٹی نے مقابلہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گوہاٹی (آئی اے این ایس) آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) کے صدر بدر الدین اجمل نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ آسام میں آنے والے ضمنی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو نشستیں جیتنے سے روکنے کے لیے ان کی پارٹی نے مقابلہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
آسام میں مولانا بدرالدین اجمل کی پارٹی کے لوک سبھا امیدواروں کا اعلان
ہیمنتا بسوا شرما اور بدرالدین اجمل کے مابین خفیہ سمجھوتہ
مرکزی وزیرکشن ریڈی کا دورہ سعودی عرب
بہار ضمنی اسمبلی الیکشن، آر جے ڈی کے 3 امیدواروں کا اعلان
بی جے پی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت

قبل ازیں اے آئی یو ڈی ایف کی قیادت نے اعلان کیا تھا کہ وہ لوگ ساماگوری اسمبلی حلقہ سے کسی امیدوار کو میدان میں اتاریں گے۔ بہرحال انھوں نے اپنا فیصلہ تبدیل کرلیا ہے اور پارٹی نے منگل کے روز اعلان کیا کہ انھوں نے ضمنی انتخابات سے دور رہنے کا فیصلہ لیا ہے۔

اجمل نے کہا کہ اگر ہم ان پانچ نشستوں پر جہاں ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں، کسی بھی امیدوار کو میدان میں اتاریں تو بی جے پی کو فائدہ پہنچے گا۔ اس الیکشن میں، میں حکمراں جماعت کو آگے بڑھنے دینا نہیں چاہتا۔ اے آئی یو ڈی ایف کا مقصد بی جے پی کی جیت کے سلسلہ پر روک لگانا ہے اور اسی لیے ہم نے انتخابات میں مقابلہ نہ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔

اے آئی یو ڈی ایف لیڈر کو جاریہ سال لوک سبھا انتخابات میں کانگریس امیدوار رقیب الحسین نے ان کے گڑھ دھوبری سے شکست دی تھی۔ یہ ایک ایسی نشست ہے جس کی وہ 2009 سے لوک سبھا میں نمائندگی کررہے تھے۔ رقیب الحسین طویل عرصہ تک ساما گوری اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے رہے ہیں اور کانگریس نے انھیں دھوبری لوک سبھا نشست سے اپنا امیدوار بنایا تاکہ وہ اجمل کا مقابلہ کرسکیں۔

رقیب الحسین نے شاندار مظاہرہ کیا اور اے آئی یو ڈی ایف کو زائد از 10 لاکھ ووٹوں سے شکست دی۔ اسی دوران لوک سبھا الیکشن میں منتخب ہونے کی وجہ سے ان کی ساما گوری اسمبلی نشست مخلوعہ ہوگئی اور ضمنی انتخاب ضروری ہوگئے۔ کانگریس نے آنے والے ضمنی انتخاب میں رقیب الحسین کے لڑکے تنزیل کو ساما گوری سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔

اجمل نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ دھوبری میں رقیب الحسین کے ساتھ اختلافات ہوں لیکن ان کے لڑکے سے مجھے کوئی مخاصمت نہیں ہے۔ میں انہیں نیک تمنائیں پیش کرتا ہوں اور میری خواہش ہے کہ وہ ضمنی انتخاب میں ساما گوری سے رکن اسمبلی منتخب ہوں۔ وہ آشیرواد لینے میرے گھر آئے تھے۔

دوسری جانب بی جے پی اس مرتبہ کانگریس کو ساماگوری سے بے دخل کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ حکمراں جماعت کے سرکردہ قائدین نے ضمنی انتخاب کے لیے مہم چلائی ہے۔ حکمراں جماعت نے تین نشستوں سے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا ہے جن میں ساما گوری سے رنجن شرما کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔

دیگنتا گھاٹوور اور نیہر رنجن داس، بیہالی اور ڈھولائی اسمبلی حلقوں سے بی جے پی کے لیے مقابلہ کریں گے۔ پانچ اسمبلی حلقوں ڈھولائی، ساما گوری، بیہالی، بونگئی گاؤں اور سڈلی میں ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے۔

Photo Source: @SouleFacts