جموں و کشمیر

جموں وکشمیر اسمبلی کا پہلا اجلاس شروع

جموں وکشمیر اسمبلی کا پانچ دنوں پر محیط پہلا اجلاس پیر کی صبح ٹھیک ساڑھے دس بجے شروع ہوا۔

سری نگر: جموں وکشمیر اسمبلی کا پانچ دنوں پر محیط پہلا اجلاس پیر کی صبح ٹھیک ساڑھے دس بجے شروع ہوا۔

متعلقہ خبریں
اسمبلی میں بی آر ایس ایم ایل ایز نے مجھے اکسایا: ناگیندر
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
سری نگر کو جموں و کشمیر کا مستقل دارالحکومت بنادیاجائے: انجینئر رشید
دفعہ 370، کشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس میں قرار داد کی منظوری متوقع
عوامی تعاون سے ہی نیشنل کانفرنس پھر سُرخ رو ہوئی: فاروق عبداللہ

چھ برسوں کے وقفے کے بعد شروع ہونے والا یہ اجلاس جموں وکشمیر کا یونین ٹریٹری کی حیثیت سے پہلا اسمبلی سیشن ہوگا۔

اجلاس کی کارروائیوں میں پہلے اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا جس کے بعد لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ہائوس سے خطاب کریں گے۔

نیشنل کانفرنس نے اتوار کی شام سری نگر میں اپنی پارٹی لیجسلیچراور کانگریس کے ایم ایل ایز سمیت اتحادی شراکت داروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔

نیشنل کانفرنس کی طرف سے پارٹی کے سینئر لیڈر اور ضلع بڈگام کے چرار شریف حلقہ سے رکن اسمبلی عبدالرحیم راتھر کو سپیکر کے عہدے کے لیے میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا گیا ہےجبکہ بی جے پی، جس کے 28 ایم ایل اے ہیں، نے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے رکن اسمبلی نریندر سنگھ کا نام تجویز کیا ہے۔

اسمبلی کا پہلا اجلاس 8 نومبر کو اختتام پذیر ہوگا جبکہ لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر 6 اور 7 نومبر کو بحث ہوگی۔

ادھر اسمبلی اجلاس سے ایک دن قبل بی جے پی قیادت نے سینئر لیڈر ست شرما کو رویندر رینا کی جگہ جموں وکشمیر یونٹ کا صدر مقرر کیا ہے۔

بتادیں کہ گزشتہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد نے کل 90 اسمبلی نشستوں میں سے 49 نشستیں حاصل کیں جبکہ ان انتخابات میں بی جے پی 29 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔

جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات 10 برسوں کے وقفے کے بعد منعقد ہوئے تھے اور یہ اگست 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے منعقد ہونے والے پہلے اسمبلی انتخابات تھے۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے 16 ستمبر کو جموں و کشمیر کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔