دہلی

کولکتہ ڈاکٹر کے عصمت دری اور قتل کیس میں سی بی آئی کی رپورٹ سے جج پریشان

کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں 9 اگست کو ایک ٹرینی ڈاکٹر کے مبینہ عصمت دری اور قتل کے معاملے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی طرف سے پیش کی گئی تحقیقاتی اسٹیٹس رپورٹ نے اس کیس کی سماعت کررہے سپریم کورٹ کے ججوں کو پریشان کر دیا ہے۔

نئی دہلی: کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں 9 اگست کو ایک ٹرینی ڈاکٹر کے مبینہ عصمت دری اور قتل کے معاملے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی طرف سے پیش کی گئی تحقیقاتی اسٹیٹس رپورٹ نے اس کیس کی سماعت کررہے سپریم کورٹ کے ججوں کو پریشان کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ممتا بنرجی کی قیام گاہ پر حملہ کا منصوبہ
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے منگل کو ‘از خود کیس کی سماعت کرنے والے کئی وکلاء کی دلیلیں سننے کے بعد سنگین تنقیدیں کیں۔

بنچ نے کہا کہ وہ سی بی آئی اسٹیٹس رپورٹ کی تفصیلات کا انکشاف نہیں کرنا چاہتا کیونکہ اس سے تحقیقات میں رکاوٹ آئے گی اور یہ بھی نہیں چاہتی کہ کوئی بھی بعد میں تکنیکی مسئلہ کے طور پر اس کا فائدہ اٹھائے۔

بنچ نے کہاکہ "سی بی آئی نے اپنی صورتحال کی رپورٹ میں جو انکشاف کیا ہے وہ اور بھی برا ہے۔ یہ واقعی پریشان کن ہے۔ آپ (متاثرہ کی طرف کے وکیل) جو اشارہ کر رہے ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہے کہ ہم خود اس سے پریشان ہیں جو سی بی آئی نے ہمیں بتایا ہے (اسٹیٹس رپورٹ میں)… وہ خود (سی بی آئی) بہت فکر مند ہیں۔”

سماعت کے دوران مغربی بنگال حکومت نے سپریم کورٹ کو یقین دلایا کہ کام سے غیر حاضری کے دوران ڈیوٹی پر واپس آنے والے جونیئر ڈاکٹروں کے خلاف کوئی تعزیری کارروائی نہیں کی جائے گی۔

احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اپنے فرائض پر واپس آنے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، اعتماد سازی کے اقدامات ان کے اور چیف منسٹر کے درمیان 16 ستمبر کو طے پائے تھے۔

سینئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے، جونیئر ڈاکٹروں کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ وہ (ڈاکٹر) ان کی کام پر واپسی پر تبادلہ خیال کے لیے ایک جنرل باڈی میٹنگ کریں گے۔