جموں وکشمیر، پاکستان کا حصہ، کرناٹک کانگریس نے متنازعہ پوسٹ ہٹادی
کانگریس یہ بات سامنے آتے ہی بڑے تنازعہ میں گھرگئی کہ اس کے کرناٹک یونٹ نے سوشل میڈیا پر ایک امیج پوسٹ کی جس میں جموں وکشمیر کے سارے علاقہ کو پاکستان کا حصہ بتایا گیا۔
بنگلورو (آئی اے این ایس) کانگریس یہ بات سامنے آتے ہی بڑے تنازعہ میں گھرگئی کہ اس کے کرناٹک یونٹ نے سوشل میڈیا پر ایک امیج پوسٹ کی جس میں جموں وکشمیر کے سارے علاقہ کو پاکستان کا حصہ بتایا گیا۔
کرناٹک کانگریس نے 9 مئی کو اپنے ایکس ہینڈل پر وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے یہ پوسٹ لگائی تھی تاہم اسے ڈیلیٹ کردیا گیا۔ متنازعہ پوسٹ میں کہا گیا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے ہندوستان کی طرف سے مخالفت کے باوجود پاکستان کو8500 کروڑ روپیوں کا قرض منظور کیا۔
وزیراعظم مودی کی تصویر کے ساتھ اس پوسٹ میں مذاق اڑایا گیا کہ آئی ایم ایف نے وشواگرو کو خاطر میں نہیں لایا۔ اس پوسٹ میں جو نقشہ استعمال کیا گیا اس میں سارے جموں وکشمیر کو پاکستان کا حصہ بتایا گیا۔ اس پر فوری سخت تنقیدہوئی۔ سوشل میڈیا پر عوام نے برہمی ظاہر کی۔
کانگریس پارٹی نے اس پوسٹ کو ہٹادیا۔ بنگلورو میں جب میڈیا نمائندوں نے کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر اور صدر پردیش کانگریس ڈی کے شیوکمار سے اس سلسلہ میں پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ غلط ہے۔ ہم نے پوسٹ ہٹادی ہے۔ نقشے نہیں بدلے جاسکتے۔ کسی نے شرارت کی ہے۔ میں نے اس پوسٹ کے لئے ذمہ دار سبھی افراد کو ہٹادیا ہے۔