کرناٹک: سرکاری ملازمین کی آج سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال
اس اقدام نے حکمراں بی جے پی حکومت کیلئے ایک چالینج کھڑا کردیا ہے کیونکہ اسمبلی انتخابات قریب ہیں۔

بنگلورو: کرناٹک اسٹیٹ گورنمنٹ ایمپلائز اسوسی ایشن نے منگل کو اعلان کیا کہ ریاست میں تمام سرکاری ملازمین چہارشنبہ (یکم مارچ) سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کریں گے۔
اس اقدام نے حکمراں بی جے پی حکومت کیلئے ایک چالینج کھڑا کردیا ہے کیونکہ اسمبلی انتخابات قریب ہیں۔ منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر اسوسی ایشن سی ایس شادکشری نے کہا کہ تمام سرکاری خدمات کل سے بند ہو جائیں گی۔
ہم سمجھوتہ کی کسی بھی کوشش سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ حکومت کے ساتویں پے کمیشن کو نافذ کرنے راضی ہو نے تک احتجاج واپس نہیں لیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ پورے ملک میں، کرناٹک کے سرکاری ملازمین کو سب سے کم تنخواہ ملتی ہے۔
دیگر ریاستوں نے بہت پہلے تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے۔ 39 فیصد جائیدادیں مخلوعہ ہیں، تمام محنت کے باوجود، ریاست ترقی کے معاملے میں پانچویں نمبر پر ہے۔
ہڑتال پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے چیف منسٹر بومئی نے کہا کہ ساتویں پے کمیشن کی عبوری رپورٹ طلب کی جائے گی اور اس پر عمل درآمد کیا جائے گا جس کیلئے ریاستی بجٹ میں رقم مختص کی گئی ہے۔ انھوں نے منگل کو یہاں میڈیا کو بتایا کہ حکومت نے عبوری رپورٹ طلب کرنے کے بعد ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کا مطالبہ مان لیا ہے۔
کمیشن کو فوری طورپر اپنی عبوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی جائے گی۔ تاہم، شادکشری نے کہا کہ چیف منسٹر نے 7ویں پے کمیشن کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔ انھوں نے گزشتہ سال اس پر عمل درآمد کا وعدہ کیا تھا لیکن آج تک اس یقین دہانی کو پورا نہیں کیا گیا۔
پے کمیشن نے غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور اس پر بحث جاری ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے ایجی ٹیشن کے بارے میں حکومت کو مطلع کردیا ہے لیکن، اس نے مطالبہ پر عمل کرنے کی زحمت نہیں کی۔
میں تمام کیڈر کے تمام سرکاری ملازمین سے کل سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال میں شامل ہونے کی درخواست کرتا ہوں۔ احتجاج اجتماعی قیادت میں کیا جا رہا ہے۔ بغیر کسی الجھن کے تمام سرکاری ملازمین غیر حاضر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شروع میں الجھن تھی لیکن اب سرکاری ملازمین کی مختلف انجمنیں اس محاذ پر اکٹھی ہو گئی ہیں۔
اس موقع پر ڈاکٹرس اسوسی ایشن کے صدر وویک ڈورے، ریاستی سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے صدر شمبھولنگا گوڑا بھی موجود تھے۔