کرناٹک کے کالج میں کشمیری طلباء کی داڑھی کا مسئلہ حل ہوگیا
کرناٹک کے گورنمنٹ نرسنگ کالج میں زیرتعلیم جموں و کشمیر کے طلباء کی لانبی داڑھیوں کا تنازعہ پرامن طور پر حل ہوگیا۔
ہاسن(کرناٹک) (پی ٹی آئی) کرناٹک کے گورنمنٹ نرسنگ کالج میں زیرتعلیم جموں و کشمیر کے طلباء کی لانبی داڑھیوں کا تنازعہ پرامن طور پر حل ہوگیا۔ کالج کے ایک عہدیدار نے اتوار کے دن یہ بات بتائی۔
مسئلہ اس وقت سامنے آیا تھا جب جموں اینڈ کشمیر اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن نے چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا کو لکھا تھا کہ ضلع ہاسن کے ہولے نرسی پورہ میں واقع کالج میں طلباء کو ”بڑے چیالنجس“ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ہاسن انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر راجنا نے بتایا کہ مسئلہ کی پرامن یکسوئی ہوگئی۔ طلباء نے کالج انتظامیہ کی ہدایت ماننے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ کالج میں تقریباً40 کشمیری طلباء ہیں۔ انہوں نے سری نگر میں قائم جموں اینڈ کشمیر اسٹوڈنٹس یونین کو لکھا تھا۔
اسوسی ایشن نے چیف منسٹر کو لکھا کہ اس کے علم میں آیا ہے کہ 24سے زائد طلباء کو ان کے حلیہ کی وجہ سے کالج کی بندشوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کالج انتظامیہ مجبور کررہی ہے کہ کشمیری طلباء یا تو اپنی داڑھی 01 Trimmerکرلیں یا کلین شیو ہو جائیں۔
کالج کے احاطہ میں خاص طور پر کلینکل ڈیوٹی کے دوران داڑھی لانبی نہیں ہونی چاہئے۔ کلینکل ڈیوٹی کے دوران باریش طلباء کی غیرحاضری درج کی جارہی ہے جس کا اثر ان کے تعلیمی ریکارڈ اور حاضری پر پڑسکتا ہے۔ شخصی حلیہ بشمول داڑھی رکھنا فرد کی آزادی اور شناخت کا بنیادی حق ہے۔
کسی بھی طالب علم سے ایسا بھید بھاؤ نہیں کیا جاسکتا۔ ڈاکٹر راجنا نے تاہم اسوسی ایشن پر لزامات مسترد کردئے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے طلباء سے بات چیت کی جو صاف ستھرے لباس اور داڑھی کا سائز چھوٹا رکھنے پر آمادہ ہوگئے۔ مسئلہ حل ہوگیا ہے۔