سعودی حادثے پر کے سی آر اور کے ٹی آر کا اظہار افسوس، متاثرہ خاندانوں کیلئے مکمل سرکاری مدد کی اپیل
کے سی آر نے کہا کہ مکہ سے مدینہ جا رہے زائرین کی بس ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا کر آگ کی لپیٹ میں آ جانا ایک دل دہلا دینے والا المیہ ہے۔
سعودی عرب میں پیش آئے خوفناک بس حادثے میں حیدرآباد کے کئی عمرہ زائرین کی شہادت پر بی آر ایس سربراہ اور تلنگانہ کے سابق وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) سمیت بی آر ایس ورکنگ پریذیڈنٹ کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔
کے سی آر نے کہا کہ مکہ سے مدینہ جا رہے زائرین کی بس ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا کر آگ کی لپیٹ میں آ جانا ایک دل دہلا دینے والا المیہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس حادثے میں تقریباً 42 افراد کی جان چلی گئی، جو ہر اعتبار سے ناقابلِ برداشت صدمہ ہے۔ انہوں نے جاں بحق افراد کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سانحہ بے شمار گھروں میں غم اور ویرانی چھوڑ گیا ہے۔
کے سی آر نے مرکزی اور ریاستی حکومت سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر حرکت میں آکر سعودی حکام کے ساتھ رابطہ قائم کریں، امدادی اقدامات کو تیز کریں اور زخمیوں کو بہتر سے بہتر علاج فراہم کریں۔ انہوں نے حکومت سے متاثرہ خاندانوں کو مالی اور انسانی بنیادوں پر مکمل تعاون دینے کی بھی اپیل کی۔
کے ٹی آر نے بھی اس حادثے کو نہایت افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ خاص طور پر یہ بات تکلیف دہ ہے کہ زیادہ تر جان بحق ہونے والے افراد کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت زخمیوں کے علاج میں کوئی کسر باقی نہ رکھے۔
کے ٹی آر نے کہا کہ چونکہ زیادہ تر متاثرین حیدرآبادی ہیں، اس لیے ریاستی حکومت کو وزارتِ خارجہ سے قریبی رابطہ قائم کرتے ہوئے ریلیف اقدامات کو مزید مؤثر بنانا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت ہلاک شدگان کی شناخت کے عمل کو تیز کرے اور ان کے اہلِ خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرے۔
کے سی آر اور کے ٹی آر دونوں نے کہا کہ حکومت کو اس غیر متوقع سانحے سے متاثر ہونے والے ہر خاندان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہونا چاہیے اور انہیں مکمل سہارا دینا چاہیے۔