حیدرآباد

کے سی آر کی اچانک ہنگامہ خیز پریس کانفرنس

کے سی آر نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ’’دہلی کے دلالوں‘‘ نے ان کی تلنگانہ راشٹرا سمیتی پارٹی کے چار ایم ایل ایز کو رشوت دینے کی کوشش کی۔

حیدرآباد: وزیراعلی تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے آج شام اچانک ایک پریس کانفرنس بلائی جس میں انہوں نے حالیہ بی جے پی ایجنٹوں کی جانب سے ٹی آر ایس ایم ایل ایز کو خریدنے کی کوششوں سے متعلق مختلف ویڈیوز میڈیا کے سامنے پیش کئے اور ملک کی سپریم کورٹ اور تمام ہائیکورٹس کے ججوں سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کی کہ وہ ملک کو بچالیں۔

کے سی آر نے جمعرات کی شام ایک غیر متوقع نیوز کانفرنس بلائی اور سلسلہ وار ویڈیوز پیش کرتے ہوئے بی جے پی کے خلاف ’’غیر قانونی شکار‘‘ کے الزامات کی حمایت کی جس کے تحت بھگوا جماعت نے ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کی تھی۔

کے سی آر نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ’’دہلی کے دلالوں‘‘ نے ان کی تلنگانہ راشٹرا سمیتی پارٹی کے چار ایم ایل ایز کو رشوت دینے کی کوشش کی۔

حوالہ گزشتہ ہفتے کے اس واقعہ کا تھا جو تلنگانہ کے ایک فارم ہاؤس میں پیش آیا تھا، جس نے آج منعقد ہوئے ایک اہم ضمنی انتخاب سے قبل ریاست میں سیاسی طوفان برپا کر دیا تھا۔

دوسری طرف بی جے پی نے ایم ایل ایز کے غیر قانونی شکار کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ وزیراعلیٰ کے سی آر کی طرف سے ’’اسکریپٹڈ، ڈائریکٹیڈ اور پروڈیوسڈ‘‘ ڈرامہ تھا۔ بی جے پی نے عدالت اور الیکشن کمیشن سے بھی رجوع کیا ہے۔

کے سی آر نے مزید کہا کہ دہلی کے کچھ دلال تلنگانہ کی عزت نفس کو چیلنج کرنے آئے تھے… انہوں نے چار ایم ایل ایز کو 100 کروڑ کی پیشکش کی۔ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ملک کی جمہوریت کو اتنی آسانی سے تباہ کردیں گے؟