کجریوال جھوٹ کی چلتی پھرتی دکان: بڈولی
ہریانہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر پنڈت موہن لال بڈولی نے دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کے ہریانہ کے بارے میں دیے گئے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہیں جھوٹ کی دکان قرار دیا ہے۔
چندی گڑھ: ہریانہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر پنڈت موہن لال بڈولی نے دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کے ہریانہ کے بارے میں دیے گئے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہیں جھوٹ کی دکان قرار دیا ہے۔
مسٹر بڈؤلی نے منگل کو کہا کہ مسٹر کیجریوال جھوٹ کا مترادف بن گئے ہیں اور وہ جھوٹ کی سیاست کی زندہ مثال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹ بولنا مسٹر کیجریوال کی فطرت بن گئی ہے، جب سے وہ سیاست میں آئے ہیں انہوں نے سوائے جھوٹ بولنے کے کوئی کام نہیں کیا۔
مسٹر کیجریوال کے 11 بڑے جھوٹ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے انہوں نے ایماندار اور محب وطن انا ہزارے کی تحریک کا فائدہ اٹھایا اور سب کو ایمانداری کا سبق پڑھاتے ہوئے وہ ہندوستان کی تاریخ کے سب سے کرپٹ وزیر اعلیٰ ثابت ہوئے۔
وزیر اعلیٰ بننے سے پہلے مسٹر کیجریوال نے کہا تھا کہ وہ لال بتی والی گاڑی نہیں لیں گے، لیکن وزیر اعلیٰ بنتے ہی وہ بڑی بڑی گاڑیوں میں گھومنے لگے اور خود کو عام آدمی بتانے والے مسٹر کیجریوال شیش محل میں زندگی کی آسائشوں سے لطف اندوز ہونے لگا۔
بی جے پی کے ریاستی صدر نے کہا کہ مسٹر کیجریوال خواتین کے احترام کی بات کرتے ہیں لیکن اپنی ہی پارٹی کی راجیہ سبھا ایم پی سواتی مالیوال کو اپنے شیش محل میں بلاتے ہیں اور اپنے ساتھیوں کے ذریعہ انہیں ہراساں کراتے ہیں۔ وہ محلہ کلینک کے جھوٹے ڈھول پیٹتے ہیں لیکن دہلی کے لوگوں کو آیوشمان بھارت اسکیم کا فائدہ نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ ان 10 برسوں میں مسٹر کیجریوال نے ایک بھی نئی بس متعارف نہیں کروائی اور نہ ہی انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی دہلی کے ہر گھر میں نل کے پانی کی اسکیم کو نافذ کیا۔ جھگی جھونپری میں رہنے والے غریب کنبوں کو گھر نہیں دیے گئے۔ مسٹر کیجریوال نے کہا تھا کہ وہ 2025 تک یمنا کو صاف کر دیں گے، لیکن اب جب وہ یمنا کو صاف نہیں کر سکے اور دہلی میں اپنی طاقت جاتی دیکھ کر وہ پریشان ہو گئے ہیں اور ہریانہ کے لوگوں پر جھوٹا الزام لگا رہے ہیں۔
مسٹر بڈولی نے کہا کہ مسٹر کیجریوال کو شرم آنی چاہئے کیونکہ جہاں وہ پیدا ہوئے اسی ہریانہ کی مقدس سرزمین کے لوگوں کی توہین کررہے ہیں۔ مسٹر کیجریوال کو اپنے بیان کے لئے معافی مانگنی چاہئے۔