کولور ڈبل بیڈروم، 6500 مکانات پر اب بھی تالے، حکومت قبضہ واپس لینے پر کررہی ہے غور
ریاستی حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ڈبل بیڈروم مکانات کے ایسے الاٹیز سے مکانات واپس لینے جا رہی ہے جنہوں نے اب تک اپنے مکانات میں سکونت اختیار نہیں کی۔
حیدرآباد: ریاستی حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ڈبل بیڈروم مکانات کے ایسے الاٹیز سے مکانات واپس لینے جا رہی ہے جنہوں نے اب تک اپنے مکانات میں سکونت اختیار نہیں کی۔ بڑی تعداد میں الاٹیز کے گھروں کو تالے لگے رہنے سے حکومت نے سخت قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ حکومت نے کولور میں تقریباً 15,660 ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر کیے تھے جن پر 1,485 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ تاہم، ان میں سے تقریباً 6,500 مکانات آج تک خالی پڑے ہیں اور الاٹیز نے انہیں استعمال میں نہیں لیا۔
ریاستی ہاؤزنگ وزیر پونگولٹی سرینواس ریڈی نے بتایا کہ زیادہ تر الاٹیز مختلف علاقوں میں رہ رہے ہیں اور کولور شفٹ ہونے کے لیے تیار نہیں۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ جوبلی ہلز حلقہ کے تحت کئی غریب افراد کو کولور ہاؤسنگ پروجیکٹ میں گھر الاٹ ہوئے تھے، مگر فاصلے، کاروبار کے مسائل اور سفری دشواریوں کے باعث سینکڑوں افراد نے اپنے گھروں کو طویل عرصے سے تالا لگا کر رکھا ہوا ہے۔
وزیر نے انکشاف کیا کہ کچھ الاٹیز نے تو یہ مکانات کولور کے مقامی افراد کو فروخت بھی کر دیے، جو کہ قواعد کے سراسر خلاف ہے۔
وزیر نے کہا:
"ہم نے ایسے تمام الاٹیز کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ اگر وہ جواب نہیں دیتے تو حکومت ان مکانات کا قبضہ واپس لے لے گی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ایک شفاف عمل کے تحت یہ مکانات دوبارہ حقیقی مستحق غریبوں کو الاٹ کرے گی۔
وزیر نے بتایا کہ صرف کولور ہی نہیں بلکہ مدچل، رنگاریڈی اور دیگر اضلاع میں بھی ایسے کئی پروجیکٹس ہیں جہاں الاٹیز نے مکانات خالی چھوڑ رکھے ہیں جبکہ وہ خود بدستور کچی آبادیوں میں رہ رہے ہیں۔
سرینواس ریڈی نے کہا:
"یہ مسئلہ زیادہ تر ان پروجیکٹس میں سامنے آیا ہے جو شہر کے مضافات میں تعمیر کیے گئے ہیں، جبکہ شہر کے مرکزی علاقوں میں بنائے گئے ڈبل بیڈروم مکانات مکمل طور پر بھرے ہوئے ہیں۔”
انہوں نے مزید اعلان کیا کہ حکومت شہری علاقوں میں جھونپڑیوں میں رہنے والے غریب خاندانوں کے لیے گراؤنڈ پلس تھری یا فور فلور رہائشی عمارتیں تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔
اسی طرح حکومت میڈل کلاس کے لیے بھی اوٹر رنگ روڈ کے اطراف میں کم قیمت رہائشی مکانات بنانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اس مقصد کے لیے سرکاری اراضی کے علاوہ نجی اراضی بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔
وزیر نے بتایا کہ
"دو سے تین ماہ میں نئی ہاؤزنگ پالیسی کا اعلان کر دیا جائے گا۔ دیگر شہروں کی ہاؤزنگ اسکیموں کا جائزہ لے کر رپورٹ تیار ہو چکی ہے۔”