حیدرآباد

کے ٹی آر نے کیا بنڈی سنجے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

راما راؤ نے جمعرات کو لوک سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پیش کردہ تحریک عدم اعتماد پر بات کرتے ہوئے بنڈی سنجے کے بعض ریمارکس پر سخت استثنیٰ لیا۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی کے کارگزار صدر اور تلنگانہ کے وزیر کے ٹی راما راؤ نے جمعہ کو لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا سے پوچھا کہ وہ بی جے پی کے رکن اسمبلی بنڈی سنجے کے خلاف لوک سبھا میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے خلاف ‘غلیظ ترین زبان’ استعمال کرنے پر کیا کارروائی کریں گے۔

متعلقہ خبریں
پون کلیان کے بیان کی مکمل حمایت: بنڈی سنجے
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
تکو گوڑہ سے جھوٹ کی تشہیر، بی آر ایس قائد کے ٹی آر کا الزام
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری

راما راؤ نے جمعرات کو لوک سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پیش کردہ تحریک عدم اعتماد پر بات کرتے ہوئے بنڈی سنجے کے بعض ریمارکس پر سخت استثنیٰ لیا۔

کے ٹی آر نے اپنے ٹویٹ میں کانگریس رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کی نااہلی کا حوالہ دیا۔ “لہٰذا کانگریس کے ایک رکن پارلیمنٹ کو وزیر اعظم کے نام کو توہین آمیز انداز میں پکارنے پر اس کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا۔

اب تلنگانہ سے بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے کل لوک سبھا میں غلیظ ترین زبان میں تلنگانہ کے دو بار منتخب ہونے والے مقبول سی ایم کے سی آر کی توہین کی ہے۔ اب کیا اسپیکر صاحب؟” کے ٹی آر نے پوچھا، جس میں اوم برلا کو ٹیگ کیا۔

بنڈی سنجے نے اپنی تقریر میں الزام لگایا کہ کے سی آر اور ان کے ارکان خاندان تلنگانہ کو لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی آمدنی اور اثاثوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے،

کریم نگر کے رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ کے سی آر کا مطلب ‘کاسم چندر شیکھر رضوی’ ہے۔ وہ قاسم رضوی کی طرف اشارہ کر رہے تھے، جو سابقہ حیدرآباد ریاست میں رضاکار ملیشیا کے بانی تھے۔ تاہم اسپیکر نے سنجے سے نام نہ لینے کو کہا تھا۔

بنڈی سنجے، جنہوں نے بی آر ایس کو ’بھرشتاچار رکشا سمیتی‘ کہا، نے بھی ریمارک کیا کہ کے سی آر شراب پینے میں مصروف رہتے ہیں۔