حیدرآباد میں راشن چاول کی بڑے پیمانہ پر اسمگلنگ: ٹاسک فورس کے کانسٹبل کی نگرانی میں غیر قانونی سرگرمیاں جاری؟
یہ ٹولیاں روزانہ راشن شاپس سے چاول خرید کر بڑے پیمانے پر بھاری دام پر فروخت کرنے میں ملوث بتائی جاتی ہیں اور غیر قانونی طورپر تین ٹولیاں روزانہ لاکھوں روپئے کی کمائی کررہی ہیں۔
حیدرآباد: شہر میں کئی ٹولیاں پی ڈی ایس چاول کی ا سمگلنگ میں ملوث ہیں مگر ان میں تین اہم ٹولیاں سرگرم ہیں۔ یہ ٹولیاں روزانہ راشن شاپس سے چاول خرید کر بڑے پیمانے پر بھاری دام پر فروخت کرنے میں ملوث بتائی جاتی ہیں اور غیر قانونی طورپر تین ٹولیاں روزانہ لاکھوں روپئے کی کمائی کررہی ہیں۔
بتایاجاتا ہے کہ یہ تینوں ٹولیاں، ایسٹ زون ٹاسک فورس، عنبرپیٹ کے کانسٹبل کی نگرانی میں غیر قانونی سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں۔ باوثوق ذرائع کے بموجب عنبرپیٹ علاقہ کا ایک سود خور، سرمایہ لگاتا ہے اور سرغنہ رحمن مبینہ طورپر راشن شاپس ڈیلرس سے چاول خرید کر کاٹے دھن کے کاروباریوں کو سپلائی کرتا ہے۔
بتایاجاتا ہے کہ یہ چاول اکرم کو فروخت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ایوب کو فراہم کرتا ہے۔ یہ ٹولیاں دیگر ریاستوں کو بھاری قیمت میں چاول فروخت کرتی ہیں۔ شہر اور اس کے اطراف واکناف میں راشن شاپس سے کم قیمت پر چاول خرید کر بھاری قیمتوں میں فروخت کیاجارہا ہے۔
ریاستی حکومت کو چاہئے کہ وہ راشن شاپس پر کڑی نظررکھے اور ضرورت پڑنے پر ان شاپس کو چاول سربراہ کرنا بند کردے کیونکہ صارفین کی بڑی تعداد راشن شاپس سے چاول نہیں خریدتی ہے۔
سیول سپلائز کی لاپرواہی اور راشن شاپس کی موثر تنقیح نہ کرنے، علاوہ ازیں ویجلنس کے دھاوے نہ ہونے کی وجہ سے راشن شاپس ڈیلرس کھلے عام پی ڈی ایس چاول فروخت کررہے ہیں اور یہ غیر قانونی کاروبار ایسٹ زون ٹاسک فورس کے ایک کانسٹبل جو عنبرپیٹ علاقہ دیکھتا ہے،کی نگرانی میں کھلے عام کئی برسوں سے جاری ہے۔
مبینہ طورپر اوپر سے نیچے سب کو معمول ہے۔ اب یہ غیر قانونی کاروبار اتنا پھیل چکا ہے کہ جس کی کوئی حد نہیں ہے۔ یہ کاروبار عنبرپیٹ، چادرگھاٹ کے علاوہ مشیر آباد، وارث گوڑہ، ٹپہ چبوترہ، گولکنڈہ، فرسٹ لانسر، ٹولی چوکی، مہدی پٹنم، چندرائن گٹہ، یاقوت پورہ، عیدی بازار، اولڈ ملک پیٹ، بڑا بازار، دبیرپورہ اور کئی علاقوں کے علاوہ شہر کے نواحی علاقوں تک پھیل چکا ہے۔
اس کا مرکز میلاردیوپلی کے ٹاٹا نگر میں واقع ہے اور تمام پولیس اسٹیشنوں کے متعلقہ عہدیدار مبینہ طورپر اپنا حصہ لینے کے بعد ان اسمگلرس کو کھلی چھوٹ دے رکھے ہیں۔ سڑک سے ان کے ٹرک گزرتے ہیں مگر نہ پولیس اور نہ ہی سیول سپلائز کے عہدیدار ان کی تلاشی لیتے ہیں۔
اس غیر قانونی کاروبار سے عوام کو ہی نہیں بلکہ ریاستی حکومت کو بھی بھاری نقصان ہورہا ہے۔ حکومت غریب عوام کیلئے پی ڈی ایس رائس فراہم کررہی ہے لیکن یہ ٹولیاں منظم انداز میں چاول کی غیر قانونی خریدوفروخت میں ملوث ہیں۔ یہ عوام کا حق ماررہے ہیں۔
ان اسمگلرس کے ساتھ اس گناہ میں راشن شاپس ڈیلرس بھی شامل ہیں۔ اس غیر قانونی کاروبار میں بڑے اسمگلرس کے ساتھ معمولی کمیشن پر کام کرنے والے افراد کی تعداد بھی زیادہ ہے۔ بڑے اسمگلرس کے ساتھ کمیشن ایجنٹس بھی گرفتار ہوسکتے ہیں۔
سٹی کمشنر پولیس کے سرینواس ریڈی سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جس طرح منشیات کی لعنت پر قابوپانے کی کوشش کررہے ہیں اسی طرح پی ڈی ایس چاول کی اسمگلنگ کو روکنے کیلئے بھی ضروری اقدامات کریں۔