شمالی بھارت

اترپردیش میں ہوٹلوں کے بورڈ پر مالک کا نام لکھنے کا قانون لاگو

مظفر نگر میں کاونڑ یاترا کی روٹ پر ہوٹلوں کے بورڈس پر مالکین کے نام لکھنا لازمی قرار دینے کے حالیہ احکام پر شدید سیاسی بحث و تکرار تنازعہ کے بیچ حکومت اترپردیش نے جمعہ کے دن یاترا کی ساری روٹ پر یہ حکم لاگو کردیا۔

نئی دہلی: مظفر نگر میں کاونڑ یاترا کی روٹ پر ہوٹلوں کے بورڈس پر مالکین کے نام لکھنا لازمی قرار دینے کے حالیہ احکام پر شدید سیاسی بحث و تکرار تنازعہ کے بیچ حکومت اترپردیش نے جمعہ کے دن یاترا کی ساری روٹ پر یہ حکم لاگو کردیا۔

متعلقہ خبریں
مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف

اُس نے اقلیتوں اور سماج کے بعض طبقات سے مذہبی بھید بھاؤ کے الزامات پرے رکھ دئے۔ اب ریاست بھر میں تمام ہوٹلوں اور فوڈ جوائنٹس کو نیم پلیٹ لگاکر بتانا ہوگا کہ مالک کون ہے اور ملازمین کون ہیں۔ یہ اقدام شراون کے مہینہ میں کاونڑ یاترا کے دوران ہندو بھکتوں کی آستھا کو پاک و صاف رکھنے کے لئے کیا گیا ہے۔

کاونڑ یاترا نکالنے والے ہندو یاتریوں کو مذہبی رسوم و رواج کا بڑا خیال رکھنا پڑتا ہے۔ یاترا کی روٹ پر ہلال سرٹیفکیٹس کے ساتھ اشیاء فروخت کرتے پائے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ چند دن قبل مظفر نگر پولیس نے ہوٹلوں اور ریستوراں کو زبانی حکم جاری کیا تھا کہ وہ 240کلومیٹر طویل کاونڑ یاترا روٹ پر مالکین کے ناموں کے بورڈ لگائیں۔

مظفرنگر ایس ایس پی کی اس ہدایت پر ہنگامہ مچ گیا تھا۔ اپوزیشن نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ سیاسی مقاصد سے ایک مخصوص فرقہ کو نشانہ بنارہی ہے اور اس کا بائیکاٹ کررہی ہے۔

کانگریس نے اسے مسلمانوں اور دلتوں کا بائیکاٹ قرار دیا، جبکہ سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ عدالتوں کو مداخلت کرنی چاہئے۔

کاونڑ یاترا 22جولائی سے شروع ہوگی۔ شراون کا مہینہ 22جولائی سے ہی شروع ہورہا ہے۔ ایک ماہ طویل یاترا کے دوران دہلی، ہریانہ اور راجستھان کے لوگ گنگاکا پانی لینے ہری دوار اور رشی کیش جاتے ہیں۔ واپسی میں وہ یہ پانی شیومندروں میں چھڑکتے ہیں۔

یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کا یہ بھی منصوبہ ہے کہ ایک ماہ طویل یاترا کے دوران کاونڑیوں پر ہیلی کاپٹرس کے ذریعہ پھولوں کی پتیاں برسائی جائیں۔

a3w
a3w