ایشیاء

امریکہ میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ان کی بہن کی 20 سال بعد ملاقات

ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے گلے ملنے، ہاتھ ملانے تک کی اجازت نہیں تھی، ڈاکٹر فوزیہ کو اس بات کی اجازت نہیں دی گئی کہ وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ان کے بچوں کی تصاویر دکھا سکیں۔

واشنگٹن: امریکہ میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی بالآخر 20 سال بعد ملاقات ہوگئی۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آج ڈاکٹر فوزیہ کی ملاقات کا افسوسناک احوال سن لیجیے، اگرچہ صورتحال تشویشناک ہے لیکن ملاقاتوں اور بات چیت کاراستہ کھل گیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکہ کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں: کملا ہیرس
امریکی اسٹوڈنٹ ویزاکی طلب میں زبردست اضافہ، تاحال 5 لاکھ درخواستوں کو قطعیت
وزیر فینانس نرملا سیتا رمن کی کل امریکہ روانگی

انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات 20 سال بعد ہوئی، جو ڈھائی گھنٹے جاری رہی، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے گلے ملنے، ہاتھ ملانے تک کی اجازت نہیں تھی، ڈاکٹر فوزیہ کو اس بات کی اجازت نہیں دی گئی کہ وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ان کے بچوں کی تصاویر دکھا سکیں۔

سینیٹر مشتاق احمد نے مزید بتایا کہ جیل کے ایک کمرے کے درمیان میں موٹا شیشہ لگا تھا اور اس کے آر پار ملاقات تھی، عافیہ سفید اسکارف اور خاکی جیل ڈریس میں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈھائی گھنٹے کی ملاقات میں پہلے ایک گھنٹے ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے روز اپنے اوپر گزرنے والی اذیت کی تفصیلات سنائیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے کہا کہ مجھے اپنی امی اور بچے ہر وقت یاد آتے ہیں (ان کو اپنی امی کی وفات کا علم نہیں ہے)۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے سامنے والے دانت جیل میں حملے سےگر چکے/ ضائع ہوچکے ہیں، ان کو سر پر ایک چوٹ کی وجہ سے سننے میں بھی مشکل پیش آرہی تھی۔

سینیٹر مشتاق احمد نے مزید بتایا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام آواز اٹھائیں اور حکمرانوں کو مجبور کریں کہ وہ فوری اقدامات کرکے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ امریکی حکومت کے ساتھ اٹھائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کل ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے میری، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور کلائیو اسٹا فورڈ اسمتھ کے ہمراہ جیل میں ملاقات ہوگی۔ خیال رہے کہ 9 مئی 2023 کو پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کو ان سے ملاقات کے لیے امریکہ کا ویزا مل گیا تھا۔

عافیہ صدیقی نے میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور برینڈیز یونیورسٹی سے حیاتیات اور نیورو سائنس میں ڈگریاں حاصل کر رکھی ہیں جب کہ وہ 1991 اور جون 2002 کے درمیان امریکہ میں مقیم رہیں۔

 انہوں نے خود پر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے ہتھیار پکڑنے یا اسلحے کے استعمال سے واقفیت رکھنے سے انکار کیا تھا۔ افغانستان میں دریافت ہونے سے قبل وہ مبینہ طور پر 5 سال تک لاپتہ رہی تھیں۔