تلنگانہ آرٹی سی بسوں میں مفت سفر کیلئے مقامی پتہ کافی: ایگزیکٹیو ڈائریکٹر راج شیکھر
گریٹرحیدرآباد آر ٹی سی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر راج شیکھر نے واضح کیا ہے کہ آدھارکارڈ میں تلنگانہ ریاست کا پتہ کافی ہے تاکہ خواتین آرٹی سی بسوں میں مفت سفر کی سہولت سے استفادہ کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ جن خواتین کے آدھار کارڈ پر تلنگانہ ریاست کا پتہ درج ہے، انہیں آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کی اجازت دی جائے گی۔
حیدرآباد: گریٹرحیدرآباد آر ٹی سی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر راج شیکھر نے واضح کیا ہے کہ آدھارکارڈ میں تلنگانہ ریاست کا پتہ کافی ہے تاکہ خواتین آرٹی سی بسوں میں مفت سفر کی سہولت سے استفادہ کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ جن خواتین کے آدھار کارڈ پر تلنگانہ ریاست کا پتہ درج ہے، انہیں آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ کئی مقامات پر ایسی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ اگرچہ آدھار کارڈ پر مقامی پتہ موجود ہے لیکن ریاست کا نام ”آندھرا پردیش“ درج ہونے کی وجہ سے بعض کنڈکٹرس خواتین کو مفت سفر کی سہولت سے محروم کر رہے ہیں۔
یہ صورتحال ریاست کی تقسیم سے قبل بنائے گئے آدھار کارڈ کو اپ ڈیٹ نہ کرانے کے باعث پیدا ہو رہی ہے۔ اس سلسلہ میں آر ٹی سی ای ڈی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آدھار کارڈ کے علاوہ ووٹر آئی ڈی، ڈرائیونگ لائسنس اور حکومت کی جانب سے جاری کردہ رہائشی پتے والے دیگر شناختی کارڈ بھی درست تصور کئے جائیں گے۔
اگر کوئی کنڈکٹر مفت سفر سے انکار کرے تو خواتین ٹول فری نمبر040-69440000پر شکایت درج کرا سکتی ہیں۔
ریاست میں خواتین کو آر ٹی سی بسوں میں سفر کے دوران اس مشکل صورتحال کا سامنا تھا جس کے پیش نظر یہ وضاحت کی گئی ہے۔
حکومت تلنگانہ کی جانب سے شروع کی گئی یہ اسکیم نہ صرف خواتین کے معاشی بوجھ کو کم کرنے کا ذریعہ ہے بلکہ تعلیم حاصل کرنے والی طالبات، ملازمت پیشہ خواتین اور روزمرہ کے سفر کرنے والی گھریلو خواتین کے لئے بھی سہولت فراہم کرتی ہے۔
اس اسکیم کے ذریعہ خواتین کو اپنے روزمرہ کے اخراجات میں بچت کا موقع مل رہا ہے، ساتھ ہی یہ اقدام خواتین کی سماجی و معاشی خود مختاری کے لئے ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے۔ آر ٹی سی حکام کا کہنا ہے کہ اس سہولت کے بہتر نفاذ کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں گے تاکہ خواتین کو بغیر کسی رکاوٹ کے مفت سفر کی سہولت میسر ہو سکے۔
خواتین نے اس اسکیم پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سہولت ان کے لئے بڑی راحت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے سفر کے اخراجات میں نمایاں کمی آئی ہے اور تعلیم، ملازمت کے ساتھ ساتھ روزمرہ کی ضروریات کے لیے بسوں میں بلا جھجک اور اعتماد کے ساتھ سفر ممکن ہو گیا ہے۔ کئی خواتین نے حکومت کے اس اسکیم کو خواتین کی خودمختاری اور ترقی کی سمت ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔